۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
وزیر مذہبی امور

حوزہ/وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ زائرین پالیسی بنانے کا مقصد زائرین کے قافلوں کو ریگولیٹ کرنا ہے، زائرین کو تنگ کرنا نہیں، بلکہ اُنہیں سہولیات فراہم  کرنا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ زائرین پالیسی بنانے کا مقصد زائرین کے قافلوں کو ریگولیٹ کرنا ہے، زائرین کو تنگ کرنا نہیں، بلکہ اُنہیں سہولیات فراہم  کرنا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کے ادارہ منہاج القرآن میں شیعہ علماء اور قافلہ سالاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ محمد حسین اکبر، علامہ افضل حیدری سمیت دیگر علماء اور قافلہ سالار موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تجویز دی گئی کہ زیارات کو بھی حج کی طرح بنایا جائے، اس مقصد کیلئے ہم نے ڈائریکٹرز زیارات بنانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ڈائریکٹرز بغداد، نجف، کربلا، مشہد، قم، کوئٹہ سمیت دیگر اہم متعلقہ مقامات پر ہوں گے جو زائرین کے قافلوں کی مانیٹرنگ کریں گے اور زائرین کو درپیش مشکلات کا ازالہ کریں گے۔
 
انہوں نے کہا کہ سالار سے 10 فیصد سکیورٹی لی جائے گی، جو رقم قافلہ سالار زائر سے لے گا اس کا 10 فیصد حکومت کو دے گا، قافلے کی واپسی پر یہ سکیورٹی اسے واپس کر دی جائے گی، پھر ہم نے اس سکیورٹی کو 5 فیصد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیورٹی کا مقصد یہ ہے کہ زائرین کو تحفظ فراہم کیا جائے کہ کوئی قافلہ سالار انہیں لوٹ نہ سکے، انہیں بے یارو مدد چھوڑ کر نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے قافلے کی تعداد مقرر کی ہے، قافلہ سالاروں نے کہا ہے کہ تعداد مقرر نہ کی جائے، لیکن واضح کرتے ہیں کہ ہم نے قافلے محدود نہیں کئے بلکہ ہم نے تعداد معلوم کی ہے کہ بتایا جائے کہ کتنے افراد جا رہے ہیں، تعداد معلوم کرنے کا مقصد زائرین کو ویزوں کی فراہمی میں معاونت اور ان کی حفاظت ہے، انفرادی افراد بھی زیارات کیلئے جا سکتے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ ہم ایران اور عراق کیساتھ معاہدہ کریں گے یہ ممالک ویزے دینے کے پابند ہوں گے۔ حکومتی پالیسی کا مقصد زائرین کو تحفظ دینا ہے سالاروں کو نہیں، قافلے لے جانے والی گاڑیوں کا بھی معائنہ ہوگا، رہائش کے معاملات کا بھی جائزہ لیا جائے گا پھر سالاروں کو اجازت دی جائے کہ وہ قافلے لے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ شکایات ملی تھیں کہ قافلہ سالار یہاں بتا کر جاتے ہیں کہ وہاں ہوٹل میں رہائش دیں گے مگر ایک مکان کرائے پر لے کر دریاں بچھا کر زائرین کو ادھر بٹھا دیا جاتا ہے، اب ایسا نہیں ہوگا سالار جن سہولیات کا کہہ کر بکنگ کرے گا، اسے وہ سہولیات دینا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کو سہولیات دینا خیر کا کام ہے، حکومت اسے ہر صورت کرے گی، قافلہ سالاروں کو تحفظات ہیں تو حکومت کو آگاہ کریں، ان کے تحفظات دور کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .