۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
وزیر مذہبہ امور

حوزہ/پاکستان کے مذہبی امور کے وزیر نے اس ملاقات میں آستان قدس رضوی کی جانب سے بہترین سہولیات بہم پہنچانے اور  پاکستانی زائرین کو ایام اربعین حسینی اور شہادت امام رضا علیہ اسلام کے ایّام کے دوران جو سہولتیں دی گئیں اور زیارت کو آسان تر بنانے کےجو اقدامات کئے ہیں ان کا شکریہ ادا کیا اور اس کی تہہ دل سے قدردانی کا اظہار کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نورالحق قادری نے پاکستان میں منعقدہ بین الاقوامی "رحمتہ للعالمین" کانفرنس کے موقع پر آستان قدس رضوی کے ثقافتی ادارے کے سربراہ سے ملاقات کی اور حرم امام رضا (ع)  کی جانب سے ایران اور عراق جانے والے زائرین کے لئے خصوصی سہولتیں فراہم کرنے کی تعریف کی۔

پاکستان کے مذہبی امور کے وزیر نے اس ملاقات میں آستان قدس رضوی کی جانب سے بہترین سہولیات بہم پہنچانے اور  پاکستانی زائرین کو ایام اربعین حسینی اور شہادت امام رضا علیہ اسلام کے ایّام کے دوران جو سہولتیں دی گئیں اور زیارت کو آسان تر بنانے کےجو اقدامات کئے ہیں ان کا شکریہ ادا کیا اور اس کی تہہ دل سے قدردانی کا اظہار کیا۔

انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کے وزیر اعظم اور پارلیمان نے زائرین کو زیارت عتبات عالیات ایران اور عراق کے سلسلے میں بھیجنے کے سلسلے میں پوری سنجیدگی  سے اپنی بھر پور  حمایت کا عزم کر رکھا ہے۔  

آستان قدس رضوی کے ‍ثقافتی ادارے کے سربراہ "شیخ حجت گنا بادی نژاد" نے اس موقع پر دونوں ملکوں کے درمیان مذہبی اور ثقافتی امور میں امداد باہمی اور ہم آہنگی جاری رکھنے پر زور دیا۔

انھوں نے اس موقع پر میرجاوہ کی سرحد پر پاکستانی زائرین کے استقبال کے لئے حرم مطہر امام رضا (ع) اور آستان قدس رضوی کی جانب سے سہولیات کا ایک مجموعہ قائم کیۓ جانے کی رپورٹ پیش کی اور کہا: ماہ صفر کے آخری ہفتے میں ہمیں اس مجموعے میں 80 ہزار پاکستانی زائرین کی میزبانی کا شرف ملا۔

گنا بادی نژاد نے بین الاقوامی رحمتہ للعالمین کانفرنس منعقد کرنے کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ اسلامی معاشروں کے مفکرین کے درمیان  اس قسم کی اہم نشستوں کو منعقد کرتے رہنا چاہئے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ سیرت نبوی کی پیروی کرتے ہوئے، حکومتوں کے لئے ضروری ہے کہ اسلامی معاشروں کا انتظام و انصرام ، درست نظم و نسق کے ذریعے حاصل کریں۔ میں سمجھتا ہوں کہ اس کانفرنس میں اس نکتے کو بخوبی اجاگر کیا گیا ہے۔

اس ملاقات میں طرفین نے مشترکہ مذہبی اور معاشرتی موضوعات کے سلسلے کی نشاندہی کی اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں میں  موجود صلاحیتوں کا جائزہ لیتے ہوئے امداد باہمی کےمناسب اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ۔ جو نکات خاص طور سے مذاکرات کی میز پر زیر غور آئے ان میں قرآن کریم کی محوریت، کتاب اور کتابخانے یا لائبریریوں کے موضوعات بھی تھے۔ 
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .