حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حرم امام علی رضا علیہ السلام کے متولی نے ماہ صفر کے آخری عشرےکے مشاورتی اجلاس کے دوران جس میں ولی فقیہ کے نمائندہ،صوبہ خراسان رضوی کے گورنر اور صوبائی و بلدیہ کے چند ایک سینئر عہدیداران بھی شریک ہوئے؛ شہادت امام رضا(ع) اور صفر کے آخری عشرے کے حوالے سے منعقد ہونے والے پروگراموں کے لئے ضروری تدابیر اپنانے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند دنوں تک مشہد مقدس میں لاکھوں کی تعداد میں زائرین زیارت سے مشرف ہوں گے اور ہمیں چاہئے کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے مہمانوں کی میزبانی کے فرائض بہترین اندازمیں انجام دیں۔
انہوں نے زائرین کی رہائش کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رہائش کی فراہمی سے زائرین کی میزبانی پر گہرا اثر پڑتا ہے ،جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ ان ایّام میں مشہد مقدس کے مسافر خانہ اور ہوٹل اتنی کثیر تعداد کے لئے جگہ فراہم نہیں کر سکتے لہذا ہمیں عوامی وسائل سے استفادہ کرنا پڑے گا اس کام کے لئے مہمان نوازی کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے جس کے لئے آئمہ جمعہ و جماعت اور قومی میڈیا سے استفادہ کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ صفر کے آخری عشرے میں حرم مطہر کی جانب جانے والی سڑکوں پر ٹریفک پابندیوں میں مریضوں اور ضعیف افراد کے لئے عوامی سروسسز فراہم کی جائیں، اس کے علاوہ زائرین سے متعلق تمام ضروری اشیاء کی قیمتوں پر خصوصی نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ زائرین کو کسی بھی قسم کی پریشانی لاحق نہ ہوں۔
صوبہ خراسان رضوی کے گورنر جناب یعقوب علی نظری نے بھی اس اجلاس کے دوران زائرین کی بہترین انداز میں میزبانی کے فرائض انجام دینے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں اب تک منعقد ہونے والے اجلاس اور باہمی ہم آہنگی سے انجام پانے والے اقدامات سے انشاء اللہ زائرین کو فراہم کی جانے والی ضروری اشیاء کے حوالے سے زائرین کو کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ زائرین کو خدمات فراہم کرنے والی کمیٹیاں چند ماہ پہلے سے ان ایّام کے لئے آمادہ ہو رہی ہیں،البتہ زائرین کی رہائش اور امنیت دو اہم مسئلے ہیں جن پر متعلقہ اداروں کو سنجیدگی سے اقدامات انجام دینے چاہئیں۔