حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حرم امام رضا علیہ السلام کےنائب متولی نے بتایا کہ ایام ولادت امام رضا(ع) کے موقع پر 30 لاکھ سے زیادہ زائرین حرم کی زیارت سے مشرف ہوئے انہوں نے کہا کہ ان بابرکت ایّام میں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے خادموں کی بھرپور کوشش تھی کہ زائرین کو بہترین اور مناسب خدمات فراہم کر کے حقیقی معنوں میں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے خادم کہلا ئیں ۔
امام رضا علیہ السلام کے حرم کے نائب متولی مالک رحمتی نے ایران کے نیوز چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ کورونا وائرس کے بحران پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے اوروہ زائرین جو کہ دوبرسوں سے حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی زیارت سے محروم تھےاس سال ایّام ولادت امام رضا علیہ السلام کے موقع پر بڑی تعداد میں زیارت سے مشرف ہوئے ۔
زائرین کی رہائش اور طعام کا انتظام
مالک رحمتی نے عشرہ کرامت کے پروگراموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کا خیال ،ضرورتمندوں کی دیکھ بھال،ملک کے ۱۵۰۰ مقامات پر ’’زیر سایہ خورشید‘‘ کے زیر اہتمام70 کاروان بھیجنا،علمی اجلاس اور بین المذاہب ڈائیلاگ کانفرنس کا انعقاد،ہر رات زائر سرا اور زائر شہر رضوی میں 5 ہزار زائرین کو رہائش کی فراہمی،رات کو آرام کرنے کے لئےحرم مطہر رضوی میں چند ایک صحنوں اور رواقوں کامختص کرنا،حرم امام رضا(ع) میں موجود زائرین کی متبرک کھانے سےپذیرائی اور عوامی فلاحی اداروں اور مخیّر حضرات کے تعاون سے حرم مطہر رضوی کے چائے خانہ میں روزانہ ہزاروں افراد کو چائے پلانا وہ جملہ خدمات تھیں جو زائرین کو فراہم کی گئیں
آسان زیارت کے حصول کے لئے آستان قدس رضوی کی پالیسیاں
حرم مطہر کے نائب متولی نے آستان قدس رضوی کی اہم ترجیحات میں زائرین کے لئے سستی اور آسان زیارت کا کا انتظام کئے جانے ذکر کرتے ہوئےکہا کہ اس اہم مشن کے تحت پانچ چیزوں کو مدّ نظر رکھا گیا جن میں حمل ونقل،رہائش،طعام،سوغات و تحائف اوربا معرفت زیارت کا حصول تھا۔
انہوں نے بتایا کہ نیشنل زیارت ورکنگ گروپوں کو دوبارہ فعال کرنا،دو لاکھ سے زائدزائرین کا پہلی بارزیارت سےمشرف ہونا،زائر شہر اور رضوی زائر سرا میں توسیع و ترقی،حرم میں زائرین کو رات کے وقت رہائش کی فراہمی،عوامی فلاحی اداروں کے تعاون سے راستے میں بنائے گئے 21 فلاحی کمپلکیس اورزائرین کی پذیرائی کے لئے موکب وغیرہ کا انتظام وہ جملہ اقدامات ہیں جو زیارت کو آسان بنانے کےلئے انجام دیئے گئے ہیں۔
نالج بیس شعبوں پر خصوصی توجہ
انہوں نے کہا کہ اس موضوع پر گذشتہ دوسالوں سے کام جاری تھا اورآستان قدس رضوی کی بلند مدت پالیسیوں میں مزید اس پر زور دیا گیا،رواں سال میں رہبر انقلاب اسلامی کی جانب سے خصوصی حکم اور نئے سال کےنعرے ’’نالج بیس پیداوار،روزگار کی فراہمی‘‘ کو مدّ نظر رکھتے ہوئے سنجیدگی سے اس پر عمل پیرا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ اقدامات کے علاوہ رواں سال میں مزید ۱۳ نالج بیس کمپنیوں کی مدد کی جائے گی اور اس سلسلے میں ہمارا نقطۂ نظر یہ ہے کہ 50 فیصد سے کم شیئر ہولڈنگ کی صورت میں تعاون کیا جائے تاکہ زیادہ تر حصہ ان کمپنیوں کے پاس رہے۔
سماجی خدمات کے میدان میں آستان قدس رضوی کے اہم اقدامات
حرم مطہر کے نائب متولی رحمتی نے آستان قدس رضوی کی سماجی سرگرمیوں کی ایک رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سیستان و بلوچستان اور صوبہ گلستان میں روزگار کی فراہم کے لئے 900سے زائد منصوبوں کا نفاذ،پانچ ہزار مربع میٹر رقبہ کو اسٹڈیم کے لئے وقف کرنا،پسماندہ علاقوں میں تین ہزار مربع میٹر رقبہ کو اسکولوں کی تعمیر کے لئے مختص کرنا،888 مستحق نئے شادی شدہ جوڑوں کو جہیزفراہم کرنا،۱۰ ہزار مفت سہولیات کی فراہمی،20 لاکھ امدادی پیکٹوں کی تقسیم،ضرورتمندوں کے800 گھروں کی مفت مرمت،کم آمدنی والے شہریوں کے لئے میڈیکل فری ویزٹ اور 138 غیر ارادی جرائم کی قیدی خواتین کی رہائی شامل ہے۔
جناب رحمتی نے کہا کہ ملکی سطح پر بہت سارے عوامی فلاحی ادارے اور مخیر حضرات ان نیک کاموں میں شرکت کر رہے ہیں تاکہ سب مل کراور حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے پرچم کے سائے میں ملکی مسائل و مشکلات کو حل کر سکیں۔