۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ریلی

حوزہ/متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ معاہدہ کرکے گویا بیت المقدس کی آزادی سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے اور ان لاکھوں فلسطینی مجاہدین کے خون کو فراموش کر دیا ہے جنہوں نے قبلہ اول کی آزادی کیلئے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کے مختلف شہروں میں عرب امارات اور صیہونی حکومت کے مابین ہونے والے معاہدے کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
ملی یکجہتی کونسل، شيعہ علماء کونسل، مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان  کے زیراہتمام لاہور، ملتان، کراچی، راولپنڈی اور دیگر شہروں میں مردہ باد اسرائیل ریلیاں نکالی گئیں۔ ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں میں خواتین، بچوں، جوانوں اور بزرگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ سبطین نجفی، مولانا وسیم عباس معصومی اور دیگر رہنماوں کا کہنا تھا کہ یو ای اے کی جانب سے ناجائز اور غاصب اسرائیل کیساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری فلسطینی مسلمانوں کی امنگوں کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے، جو بھی مسلم ملک فلسطینی عوام کیخلاف ظلم و ستم کرنے پر حوصلہ افزائی کرے گا وہ مسلمانوں کا خائن اور غدار تصور کیا جائے گا کیونکہ اسرائیل کیساتھ تعلقات کی برقراری صرف فلسطینیوں کے نقصان میں نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔
مقررین نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ معاہدہ کرکے گویا بیت المقدس کی آزادی سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے اور ان لاکھوں فلسطینی مجاہدین کے خون کو فراموش کر دیا ہے جنہوں نے قبلہ اول کی آزادی کیلئے شہادتوں کے نذرانے پیش کئے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ یو اے ای کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنا در حقیقت یہ عربوں کیلئے ہی نہیں عالم اسلام کیلئے تباہی کا معاہدہ ہے
مقررین نے یو اے ای اور دیگر مسلمان حکمرانوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صہیونیت کے آلہ کار مت بنیں، وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے فلسطین کے حوالے سے واضح پالیسی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت فوری طور پہ او آئی سی کا اجلاس طلب کرے اور متحدہ عرب امارات کو فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا جائے۔
ریلی کےشرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ اٹھارکھے تھے جن پر اسرائیل عرب اتحاد اور امریکہ کے خلاف نعرے درج تھے۔ کارکنوں نے فلسطینوں کی حمایت اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی اور امریکی اور اسرائیلی پرچم نذر آتش کئے گئے۔۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .