حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ روایت کتاب بحار الانوار میں نقل کی گئی ہے۔
اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الامام السجاد علیہ السلام:
رَحِمَ اللَّهُ الْعَبَّاسَ فَلَقَدْ آثَرَ وَ أَبْلَی وَ فَدَی أَخَاهُ بِنَفْسِهِ حَتَّی قُطِعَتْ یَدَاهُ فَأَبْدَلَهُ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَ بِهِمَا جَنَاحَیْنِ یَطِیرُ بِهِمَا مَعَ الْمَلَائِکَةِ فِی الْجَنَّةِ کَمَا جَعَلَ لِجَعْفَرِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ وَ إِنَّ لِلْعَبَّاسِ عِنْدَ اللَّهِ تَبَارَکَ وَ تَعَالَی مَنْزِلَةً یَغْبِطُهُ بِهَا جَمِیعُ الشُّهَدَاءِ یَوْمَ الْقِیَامَةِ.
حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا:
خدا حضرت عباس(علیہ السلام) پر اپنی رحمت بھیجے۔ انہوں نے واقعا امام حسین علیہ السلام کو اپنے آپ پر مقدم کیا اور اپنی جان آنحضرت(ع) پر فدا کر دی۔ اس راہ میں ان کے دونوں بازو کٹ گئے۔ خدائے مہربان نے ان کے ہاتھوں کے بدلے انہیں دو پر عطا کیے وہ ان کے ذریعہ جنت میں ملائکہ کے ساتھ پرواز کرتے ہیں۔خدا نے یہ نعمت حضرت جعفر بن ابی طالب کو بھی عطا کی۔
حضرت عباس علیہ السلام کا خدا کے نزدیک ایسا مقام ہے کہ جس پر قیامت کے دن تمام شہید ان پر رشک کریں گے۔
بحارالانوار، ج ۲۲، ص ۲۷۴