جمعہ 4 ستمبر 2020 - 02:17
حکومت اہلبیت ( ع ) اور صحابہ کرام کی توہین کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کرے، سینیٹر سراج الحق

حوزہ/ شرپسند عناصر پاکستان کے اسلامی تشخص، قومی یکجہتی اور ملی وحدت کو نقصان پہنچانے کے در پے ہیں اور پاکستان کو بھی یمن اور عراق بنانا چاہتے ہیں، تمام مسالک کے رہنماؤں اور معتبر شخصیات کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کیلئے کردار ادا کرنا چاہیئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے فرانسیسی میگزین چارلی ایگڈو کی جانب سے ایک بار پھر توہین آمیز خاکے چھاپنے اور سویڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور عالم اسلام سے متحد ہونے اور او آئی سی کی طرف سے اس قبیح حرکت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے صرف مذمت کافی نہیں، حکومت کو آگے بڑھ کر اقوام متحدہ میں اس مسئلہ کو اٹھانا اور تمام مذاہب کی مقدس ہستیوں کی توہین کو عالمی جرم قرار دینے کا مطالبہ کرنا چاہیئے، تمام مذاہب کی کتب اور عبادت گاہوں کے احترام کو یقینی بنانا اقوام متحدہ کے عالمی چارٹر کا حصہ ہے مگر اسلامی شعائر، قرآن پاک اور پیغمبر اسلام کے معاملہ میں اس پر عملدرآمد نہیں کیا جاتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور نائب امراء و نائب قیمین بھی شریک تھے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اسلام دشمن قرآن پاک کی توہین اور پیغمبر اسلام، خاتم النبیین کے خاکے شائع کرکے عالمی امن کو تباہ اور دنیا کو عالمی جنگ کی آگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں، فرانسیسی صدر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے اس کی مذمت نہ کرنا قابل تشویش ہے اور ان کی طرف سے اس پر خاموشی کا مطلب یہی لیا جائے گا کہ وہ پس پردہ اس کی حمایت کر رہے ہیں۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اہل بیت اور صحابہ کرام کی توہین کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرے۔ شرپسند عناصر پاکستان کے اسلامی تشخص، قومی یکجہتی اور ملی وحدت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں اور پاکستان کو بھی یمن اور عراق بنانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے رہنماؤں اور معتبر شخصیات کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی قائم رکھنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد ہو جاتا تو ان شرانگیزیوں کا مستقل طور پر سدباب ہوسکتا تھا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے محرم کے آغاز میں منصورہ میں علماء و مشائخ کانفرنس اسی مقصد کے لیے منعقد کی تھی تاکہ قومی وحدت اور یکجہتی کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام اور ملک کو امن و امان کا گہوارہ بنایا جاسکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .