۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
شیعہ علماء و ذاکرین کی گرفتاریوں کے خلاف علماۓ امامیہ کراچی کی پریس کانفرنس

حوزہ/ کراچی کے بھوجانی ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیعہ علمائے کرام نے کہا کہ شیعیانِ حیدرِ کرّارِؑ پاکستان کسی مسلک کے عقائد کو جو خود اُنکے نزدیک مُسلّم نہ ہوں، تسلیم کرنے کے پابند نہیں اور اپنے مُسلّمہ عقائد پر عمل کرنے کا قانونی اور شرعی حق رکھتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی کے بھوجانی ہال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیعہ علمائے کرام نے کہا کہ عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی بات اس خطے کے لئے اتنی بھیانک ہے کہ جس پر پورا اسلامی ملک پاکستان مخالف ہوسکتا ہے، اُدھر کشمیر میں مسلسل ظلم و بربریت سے توجّہ ہٹانا عالمی شیطانی طاقتوں کا اہم ہدف ہے، جس کے لئے ملک میں سیاسی عدم استحکام کی بھرپور کوششیں ہوئیں اور ہو رہی ہیں، چاروں (صوبائی) قومیتوں کی تقسیم جیسے ناپاک عزائم، اسی طرح مذہبی منافرت بھی اِن پاکستان دشمن عناصر کے لئے ایک بہترین راستہ ہے، گذشتہ کئی مہینوں سے اِس کی مثالیں سامنے آتی رہی ہیں۔

معروف عالم دین علامہ شہنشاہ نقوی، علامہ شبیر میثمی، علامہ باقر زیدی اور دیگر کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے اور اس کے داخلی مسائل حل طلب ہیں، جہاں عالمی سیاست گذشتہ چند برسوں سے مسلسل فرسودہ اور آزمودہ پالیسیوں سے ہاتھ اٹھا کر نئے انداز میں اچھے دوستوں کی تلاش میں ہے، وہاں پاکستان بھی چینج آف بلاک کر رہا ہے، جو پرانے بلاک کے ممالک کے لئے ناپسندیدہ ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ نواسہ رسولؐ، جگر گوشہ بتول ؑ، دلبندِ علی ابنِ ابی طالبؑ کی عظیم قربانیوں کی یاد (یعنی محرّم الحرام جس میں پاکستان کا ہر مکتب و مسلک بلکہ ہر دین و دھرم اپنا حصہ اپنے اپنے طریقوں سے ڈالتا ہے) کے دوران ایک منصوبہ بندی کے تحت مذہبی منافرت اور دل آزاری کے کام ہوئے اور انہیں بڑھاوا دینے والے غیر ذمّہ داروں نے اپنا منفی کردار ادا کیا، ہم اس مجموعی ماحول کو ناپسند قرار دیتے ہیں، اتحاد و وحدتِ اُمّت پر عقیدہ رکھتے ہیں اور اِس میں ہماری کسی طرح کی کوئی دوہری پالیسی نہیں، کیونکہ ہم نے اِس ملک میں اس وحدت کی خاطر بہت قربانیاں دی ہیں، تمام فقہائے امامیہ کا فتویٰ ہے کہ مُسلّمہ اسلامی مسالک کے مقدّسات کی توہین شرعاً ناجائز ہے، لہٰذا ہم مقدسات کی توہین کرنے والوں سے عملاً لاتعلق رہے، البتہ شیعیانِ حیدرِ کرّارِؑ پاکستان کسی مسلک کے عقائد کو جو خود اُن کے نزدیک مُسلّم نہ ہوں، تسلیم کرنے کے پابند نہیں اور اپنے مُسلّمہ عقائد پر عمل کرنے کا قانونی اور شرعی حق رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ملکی صورتِ حال پر جامع اور بہتر پالیسی مُرتّب کرنے کے لئے ملتِ جعفریہ کی جانب سے آل کراچی عُلمائے امامیہ، آئمہ جمعہ و جماعت و ذاکرینِ اہلبیت ؑکا کنونشن بروز ہفتہ مورّخہ 5 ستمبر 2020ء بمقام بھوجانی ہال سولجر بازار کراچی منعقد کرنے کا اعلان کرتے ہیں، ہم وزیرِاعظم پاکستان عمران خان اور سپہ سالارِ پاکستان جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کرتے ہیں کہ اشتعال انگیزی، یک طرفہ بلاجواز گرفتاریاں، اجتماعات کو منافرت کے لئے استعمال کرنا اور سوشل میڈیا پر آزادانہ اور نامناسب انداز سے اختلافات کو ہوا دینے والوں پر توجّہ دیں، نیز مغربی ممالک میں قرآن سوزی اور حضرتِ نبی مکرّم صلّی اللہ علیہ و آلہٖ وسلّم کی توہین آمیز خاکہ بندی کی شدید الفاظ میں مذمّت کرتے ہیں اور حکومتِ پاکستان سے سفارتی انداز سے اس مسئلے پر توجّہ کا مطالبہ کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .