حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام علامہ قاضی سید نیاز حسین نقوی نے کشمیر اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں عزاداروں پر ریاستی تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عزاداری سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام شہری آزادیوں اور مسلمہ آئینی حقوق کی بنیاد ہے، جسے پامال نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے بیان کیا کہ غیر اسلامی ممالک میں بھی عزاداری کیلئے کوئی پابندی نہیں، لیکن افسوس کہ حکومت کو بدنام کرنیوالے عناصر پاکستان خاص طور پر پنجاب میں اوچھے ہتھکنڈوں سے مذہبی آزادیوں کو مجروح کر رہے ہیں۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کشمیر میں ایک سال سے زائد عرصے سے لاک ڈاون کا شکار کشمیری مسلمانوں نے محرم الحرام کے جلوس نکالے اور نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یاد منانے کیلئے سڑکوں پر لبیک یاحسینؑ کے نعرے لگاتے ہوئے نکلے تو بھارتی فوج کے درندے ان پر ٹوٹ پڑے اور نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جو کہ انسانی حقوق اور مذہبی آزادیوں کی نفی ہے، ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں اور کشمیری عزاداروں کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے بہادری سے سید الشہداء کی عزاداری کو سنگینوں کے سائے میں بھی جاری رکھا۔
علامہ نیاز نقوی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کچھ مقامات پر جلوسوں اور مجالس کے انعقاد پر مقدمات، عزاداری کو محدود کرنے کی پالیسی کا تسلسل اور تبدیلی کے دعووں کی نفی ہے۔ ریاستی اداروں کی طرف سے عزاداری کے جلوسوں میں رکاوٹ مقبوضہ کشمیر کے بعد پنجاب میں نظر آئی۔ تونسہ میں علم عباس اور چوچک اوکاڑہ میں شبیہہ ذوالجناح کی توہین کے مرتکب افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حیرت ہے، اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عزاداری کو چند شرپسند عناصر کو خوش کرنے کیلئے مشکل بنایا جا رہا ہے، عزاداری جاری رہے گی۔ اس کیلئے پہلے بھی قربانیاں دیں، آئندہ بھی کسی خوف کا شکار نہیں ہوں گے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ محرم الحرام کے باقی ایام اور ماہ صفر کے آخر تک انتظامیہ اور امن و امان کے ادارے مجالس کی سکیورٹی پر خصوصی توجہ دیں، تاہم جلوسوں کو کرفیو کے ماحول سے نکالا جائے۔