حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ملک گیر علما ذاکرین کانفرنس میں علامہ عارف واحدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی،آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی اور علامہ شیخ محسن علی نجفی کے اعلان پر علماء و ذاکرین کانفرنس اتنا بڑا اجتماع بتا رہا ہے کہ ہم اپنے عقائد و نظریات کے خلاف کسی اقدام کو برداشت نہیں کرتے ذاکرین عظام کو خصوصی طور پر خوش آمدید کہتے ہیں آپ نے اس اجتماع میں شرکت کر کے یہ پیغام دیا ہے کہ اپنے قومی ایشوز پر ہم ایک ہیں کوئی غلط فہمی میں نہ رہے کہ ہم میں کوئی اختلاف ہے۔
علامہ واحدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین مقدسات کا کوئی مسئلہ نہیں ہے یہ بل لانے والے اصل میں پاکستان کو فرقہ واریت،انتشار و افتراق اور عدم استحکام کی طرف لے جانا چاہتے ہیں جس کی ہم اجازت نہیں دیں گے ہم نے ہمیشہ اتحاد و وحدت اور احترام مقدسات کے لئے جدوجہد کی ہے ہماری مرجعیت اور قیادت نے ہمیشہ پوری پاکستانی قوم کو مقدسات کے احترام اور اتحاد امت کا عملی درس دیا ہے مگر ہم اعلان کر رہے ہیں کہ اہلبیت اطہار علیہم السلام اور صحابہ کرام کے قاتلوں اور انکی توہین کرنے والوں کو ہم مقدسات میں شمار نہیں کرتے۔
علامہ واحدی نے کہا کہ ہم یہ بار بار بتا چکے ہیں اور ہر آذان میں یہ اعلان کرتے ہیں کہ حضور اکرم ص کے بعد پوری امت میں صرف اور صرف حضرت امیر المومنین علی ابن ابیطالب علیہ السلام کو قرآن و سنت کی روشنی میں سب سے افضل اور خلیفہ بلافصل سمجھتے اور مانتے ہیں یہ توہین نہیں بلکہ مکتب تشیع کا بنیادی عقیدہ ہے ان عقائد پر کسی کمپرومائز کے لئے تیار نہیں ہیں۔
اس بل کے آنے کے بعد ملک میں ایک بھونچال آیا ہوا ہے اس ریاست کے ذمہ داران کو متوجہ کر رہے ہیں کہ اس متنازع بل کو روکو یہ بل قرآن و سنت کے خلاف ہے آئیں پاکستان کے خلاف ہے جس کا محرک ایک کالعدم گروہ ہے جنہوں نے ہمیشہ ملکی استحکام کے لئے خطرات پیدا کئے ہیں فرقہ واریت اور دہشت گردی ان کی کارستانیوں کا نتیجہ ہے شیعہ سنی اس بل کو مسترد کر چکے ہیں روک لو ورنہ پوری قوم قائد محترم کے اعلان کی منتظر اور ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔