حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ام جابر ہزاروں دیگر عراقی خواتین کی طرح ہر سال اربعین کے لیے سال بھر کے اخراجات سے رقم بچاتی ہے تاکہ زوار کی خدمت کرسکے۔
ام جابر دس سالوں سے زاوروں کی مدد کے لیے تیاری کرتی ہے اور کم آمدنی کے باوجود وہ زائرین کا بجٹ الگ کرتی ہے۔
وہ اس بجٹ سے خیمے، سامان، کولر، فرش اور دیگر ضروری اشیاء خریدتی ہے تاکہ اربعین پر زواروں کی خوب خدمت کرسکے اور انہیں تکلیف نہ ہو۔
ام جابر جنوبی صوبہ ذی وقار کے گاوں چبایش میں رہتی ہے اور اس سال بھی انکا موکب قایم ہے اور وہ زائرین کی دل و جان سے خدمت کررہی ہیں۔