۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
سفارت آمریکا در بغداد

حوزہ/ مائیکل نائٹس نے کہا کہ بغداد،امریکی سفارتخانے کی بندش ایران اور مزاحمتی قوتوں کے لئے ایک بہت بڑی فتح ہے اور امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کو قتل کر کے اپنی پیشرفت اور تشخص کو کھو دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں امریکی رائٹر نے لکھا ہے کہ بغداد میں امریکی سفارتخانے کی بندش مزاحمتی اور مقاومتی تحریکوں کے خلاف وسیع پیمانے پر امریکی فضائی حملوں کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے اور عراق آنے والے ہفتوں میں امریکہ اور ایران کے درمیان جنگ کا میدان ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عراق کئی بار کہہ چکا ہے کہ امریکی فوجی قوتیں سیاسی امور میں مداخلت  نہیں کریں اور پومپیو کی دھمکی جیسے کام بھی پورے نہیں ہوں گے ۔

واشنگٹن انسٹی ٹیوٹ برائے ایشیائی امور کے رائٹر مائیکل نائٹس نے کہا کہ بغداد میں امریکی سفارتخانہ بند کرنے کا فیصلہ بہت ساری پریشانیوں کو جنم دے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ بغداد میں ،امریکی سفارتخانے کی بندش ایران اور مزاحمتی قوتوں کے لئے ایک بہت بڑی فتح ہے اور امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کو قتل کر کے اپنے تشخص کو کھو دیا ہے۔ 

نائٹس نے کہا کہ سفارت خانے کو بند کرنے کا مطلب عراق سے انخلاء کے مقابلے میں ایک بڑی پسپائی ہے ، جو سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور میں ہوا تھا اور بہت سے ممالک واشنگٹن کے نقش قدم پر چلیں گے اور یہ منظر امریکی مفاد میں نہیں ہوگا۔

امریکی رائٹر نے آخر میں ،ایک بار پھر فیصلہ کرنے اور عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .