۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
سید طاہر الہاشمی مصری شیعہ رہنما

حوزہ/ مصری شیعوں کے رہنما ، سید طاہر الہاشمی نے اسرائیلی حکومت کے ساتھ کچھ عرب ممالک کے تعلقات معمول پر لانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران نے مقبوضہ علاقوں کی آزادی،عالمی استکبار اور صہیونی منصوبوں سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی امید زندہ کرائی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، مصری شیعوں کے رہنما اور مجمع جہانی اہل بیت علیہم السلام کے رکن سید طاہر الہاشمی نے ایک بیان میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ کچھ عرب ممالک کے تعلقات معمول پر لانےکی مذمت کی ہے اورکہا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران نے مقبوضہ علاقوں کی آزادی،عالمی استکبار اور صہیونی منصوبوں سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی امید زندہ کرائی ہے۔

بیان کا متن مندرجہ ذیل ہے:

اسلام اور مسلمانوں کے خلاف صہیونی سازشوں کی بہت سی جہتیں ہیں ،ان میں سے سب سے خطرناک غاصب صیہونی حکومت کا وجود ہے ، جس کا مقصد امت اسلامیہ پر تسلط اور امت اسلامیہ کو ہر طرح سے کمزور اور ناتواں کرنا ہے،تاکہ ہم نہ مقابلہ کر سکیں اور نہ ہی مضبوط بن سکیں اور تمام دینی اور سیاسی شعبوں میں پیچھے رہیں۔
ان کا مقصد یہ ہے کہ ہم اپنی مذہبی ، سیاسی یا معاشی شناخت کھو بیٹھیں اور ایک دوسرے کو تباہ کرنے کیلئے ان کے مہلک ہتھیاروں کی تجارت کا مشترکہ بازار بنیں۔
کچھ عرب اور مسلمان ان کی سازشوں کے سامنے ہتھیار ڈال چکے ہیں اور ان کے ہاتھوں کھلونے کی مثال پیش کر رہے ہیں ، لیکن ان تمام مذموم سازشوں کی مخالفت میں امت اسلامیہ کا ان کو ذلیل و رسوا کر رہا ہے۔
قابض اسرائیلی حکومت کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کی ہماری مخالفت اسرائیل کی بنیاد کو تسلیم نہ کرنے کے نتیجے میں ہے ، ہم اسرائیل کے خلاف محاذ آرائی اور مزاحمت، القدس اور تمام فلسطینی سرزمین کی آزادی کے لئے مسلمانوں اور عربوں کے اتحاد کو ضروری سمجھتے ہیں۔اس قابض حکومت کے ساتھ کوئی بھی تعلقات اس کے ناجائز وجود کو تسلیم کرنے کا حربہ ہو گا۔
مسئلہ فلسطین کو ایک عربی اسلامی مسئلے کے طور پر الگ کرنے کی امریکی سازش کا نتیجہ نکلتا ہے اور امریکہ اس مسئلے کو اسرائیل اور فلسطین کے مابین ایک تنازعہ قرار دینا چاہتا ہے۔اسرائیل کے معاملے میں ، ہمارا موقف یہ ہے کہ امن ، مذاکرات اور اس ناجائز حکومت کو تسلیم کرنا ایجنڈے میں شامل نہیں ہونا چاہیے۔
ہم صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے والی موجودہ تمام عوامی اور سرکاری تحریکوں کے معاہدوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
اگر تمام عرب حکومتیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کردیتی ہیں تب بھی یہ اقدام غاصب صیہونی حکومت کو قانونی حیثیت نہیں دے گا ،  اس سے قطع نظر اس میں جتنا ہی وقت لگے لیکن وعدہ الٰہی ضرور پورا ہوگا اور مسجد اقصیٰ اور فلسطینیوں کو غاصب صیہونی حکومت سے آزاد کرا لیا جائے گا۔
انقلاب اسلامی ایران کی فتح نے اقوام عالم میں مقاومت کا جذبہ پیدا کردیا ہے  اور مقبوضہ اراضی کو آزاد کرانے اور عالمی استکبار اور صہیونی منصوبوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی امید زندہ کرائی ہے اور آزاد خیال لوگوں کے درمیان امید کے سورج طلوع ہونے کے ساتھ ہی اقوام عالم کی امیدیں امام راحل (رح) کی تحریک سے وابستہ ہو گئیں ہیں۔

سید طاہر الہاشمی
رہبر شیعیان مصر اور 
رکن مجمع جہانی اہل بیت (علیهم السلام)

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .