۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
سخنرانی تلویزیونی به‌مناسبت سالروز ولادت پیامبر اعظم(ص) و امام صادق(ع)

حوزہ/ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ موجودہ دور کا فرعون ہے اور وہ دوسرے ممالک میں ظلم و ستم کر رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے پیغمبر رحمت حضرت محمد مصطفی (ص) اور آپکے فرزند حضرت امام جعفر صادق (ع) کی ولادت باسعادت اور ہفتہ وحدت کی مناسبت سے آج بروز منگل عوام سے براہ راست خطاب میں اس مناسبت اور مبارک ایام کی مبارکباد پیش کی۔

آپ نے قرآن مجید کی آیۂ مبارکہ کی روشنی میں حضرت پیغمبر اسلام (ص) کی توصیف کرتے ہوئے فرمایا کہ آنحضرت (ص) امت پر مہربان اور انکے ہمدرد تھے اور انسانیت کی بھلائی چاہتے ہیں اور آج کا معاشرہ اسی آیت کا مخاطب ہے اور موجودہ انسانی معاشرے کی صورتحال پر یہ جملہ صادق آتا ہے۔ اس لئے کہ معاشرہ گوناگوں مسائل و مشکلات سے دوچار ہے، نا انصافی اور عدم مساوات عروج پر ہے، ہر چند کہ جدید ٹیکنالوجی بھی اس معاشرے میں ہے تاہم ان اس ٹیکنالوجی کو انسانوں کو کچلنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔

آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) نے 4 عشرے قبل ہفتہ وحدت کا اعلان کیا تھا اور ہفتہ وحدت  کی اہمیت اب ہر وقت سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ فرعون مصر کی قلمرو میں ظلم و ستم کرتا تھا تاہم امریکہ جو موجودہ دور کا فرعون  ہے وہ دیگر ممالک میں ظلم کرتا ہے اور ظلم کی آگ بھڑکاتا ہے۔ اسی طرح طاغوتی طاقتیں انسانوں کے خلاف جنگ کی آگ بھڑکا رہی ہیں۔

آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے سورہ برائت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ  دشمن، سامراج اور صہیونزم ہیں اور فرانس میں جو المناک اور گھناونا واقعہ رونما ہوا وہ صرف ایک کارٹونسٹ کا اقدام نہیں تھا، اور جو گستاخانہ خاکوں سے پیغمبراکرم حضرت محمد (ص) کی شان اقدس میں گستاخی کی اور جرم کیا اس کے پیچھے بہت سے ہاتھ کارفرما تھے۔

آپ نے فرمایا کہ اس گستاخانہ کارٹون کے دفاع میں ایک ملک کا صدر کھڑا ہوتا ہے اور کئی دوسرے ممالک بھی اس کی حمایت کرتے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سب جان بوجھ کر اور ایک سازش کے تحت کیا جا رہا ہے اور فرانس کی حکومت اس کے ساتھ ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی کے براہ راست خطاب کی مزید تفصیلات تھوڑی دیر بعد۔۔۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .