حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، الاتحاد الائنس عراق کے سربراہ سید عمار حکیم نے الحکمت قومی تنظیم کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں ، آئندہ انتخابات میں حصہ لینے والی سیاسی طاقتوں سے قومی اور ملی منشور پر دستخط کرنے اور انتخابات کے دوران ذمہ داریاں بانٹنے، دوسروں کی تذلیل اور دھوکہ دہی کی زبان سے گریز کرنے اور صندوق رائے پر اعتماد اور اس کے نتائج کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔
آئندہ انتخابات فیصلہ کن ہوں گے
انہوں نے مزید کہا کہ اگلے انتخابات فیصلہ کن ہوں گے اور یہ 2005ء کے انتخابات کی طرح ہی ہوں گے ، لہذا ہر ایک کو قومی مفاد پر اتفاق کرنا چاہئے اور انتخابات میں ایک دوسرے پر غداری اور اسی طرح دوسرے امور کے الزامات لگانے سے گریز کرتے ہوئے فیصلے صندوق رائے (ووٹ باکس) پر چھوڑیں ۔
ایسے باصلاحیت امیدواروں کو منتخب کرنے کی ضرورت ہے جو شہریوں کو خدمات مہیا کرسکیں
سید عمار حکیم نے اس بیان کے ساتھ کہ ،با صلاحیت اور ممتاز امیدواروں کو جو لوگوں کو مطمئن اور شہریوں کو خدمات فراہم کر سکیں ، کو منتخب کرنے پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ الحکمت کے موجودہ عراقی تمام طبقات کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ہم نوجوانوں پر اور الحکمت کی مختلف طاقتوں میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
الاتحاد کے سربراہ نے پارٹی بازی اور فرقہ واریت سے دور ایک انتخابی اتحاد و وحدت کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد کی شمال سے جنوب تک تمام عراقیوں کی ایک لمبی فہرست ہونی چاہئے۔
عمار حکیم نے اس طرف اشارہ کیا کہ اگر لوگ الحکمت پارٹی کے منصوبوں سے واقف ہوتے اور اسے سمجھتے تو وہ آج اس کی حمایت کرتے، مزید کہا کہ الحکمت پارٹی اعتدال ، دور اندیشی ، تحمل ، سب کے ساتھ باہمی تعلقات کے فروغ، راہ حل اور مختلف شعبوں میں سرگرم اقدامات کی تلاش کرتی ہے ۔