۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ یوم وفات حضرت ابوطالبؑ کے موقع پر جاری ایک بیان میں ایس یو سی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری ؑ اور جناب ابو طالب ؑ کی رحلت کے سال کو نبی رحمت نے ”عام الحزن“ یعنی غم کا سال قرار دیا اور اپنی دو عزیز ترین ہستیوں کو اپنا محسن و مربی قرار دیتے ہوئے غم و دکھ کا اظہار کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یوم وفات حضرت ابوطالبؑ کے موقع پر جاری ایک بیان میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ پیغمبر گرامی کے پیارے چچا اور امیر المومنین حضرت علیؑ کے والد گرامی حضرت ابوطالب علیہ السلام نے دین حق کی ترویج و اشاعت کی خاطر جس طرح حضور اکرم (ص) کے دفاع اور تحفظ کے لئے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی اور بنو ہاشم کے ایک ذمہ دار ترین فرد کی حیثیت سے خانہ کعبہ کے کلید بردار کی ذمہ داریاں ادا کرنے کے ساتھ سات اعلان رسالت سے لے کر شعب ابی طالبؑ تک کے مراحل میں ختمی مرتبت، خاتم المرسلین کی سرپرستی کا جو عظیم فریضہ انجام دیا وہ اپنی مثال آپ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ام المومنین حضرت خدیجہ الکبری ؑ اور جناب ابو طالب ؑ کی رحلت کے سال کو نبی رحمت نے ”عام الحزن“ یعنی غم کا سال قرار دیا اور اپنی دو عزیز ترین ہستیوں کو اپنا محسن و مربی قرار دیتے ہوئے غم و دکھ کا اظہار کیا، علامہ ساجد نقوی نے یہ بات حضرت ابو طالب ؑ کے یوم وفات 26 ربیع اول پر اپنے پیغام میں کہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعثت رسول اعظم سے قبل انسانیت جس ابتری اور زوال کا شکار تھی، انسانی معاشرہ جس خلفشار میں مبتلا تھا، قدم قدم پر مفاسد نے ڈیرے ڈال رکھے تھے، نفرتوں اور جنگوں نے انسانی جانوں کو بے وقعت کیا ہوا تھا، تکریم ِ خاتون اور حقوق دختر پامال کیے جارہے تھے، ہر شخص نے اپنی پسند اور خواہش پر خدا تراشے ہوئے تھے، اخلاقیات اور صبر و برداشت کا نام و نشان نہیں مل رہا تھا اور خالق کے ساتھ مخلوق کا رشتہ قائم ہونا تو دور کی بات مخلوق کو حقیقی خالق کا حقیقی تعارف ہی یاد نہیں رہا تھا تو ایسے ماحول اور اس زمانے میں حضور اکرم (ص) کا مبعوث ہونا عالم انسانیت کے لیے ایک عظیم خوشخبری اور دائمی نجات کی نوید ثابت ہوا اور دعوت حق کی راہ میں رکاوٹوں اور مشکلات کو دور کرنے کے لئے خاتم النبین کے چچا محترم حضرت ابو طالب ؑ نے آگے بڑھ کر نبوت و رسالت کا ببانگ دہل ساتھ دیا اور رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے عظیم جدوجہد کی۔

علامہ ساجد نقوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ پیغمبر اکرم (ص) کی حیات طیبہ کے دوران حضرت ابو طالب ؑ اور انکی رحلت کے بعد اولاد حضرت ابو طالب ؑ نے دین اسلام کی ترویج و اشاعت کی خاطر جان و مال کی قربانیاں پیش کرکے رہتی دنیا تک کی انسانیت تک پیغام ہدایت پہنچایا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .