حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مندرجہ ذیل روایت کتاب تفسیر الامام العسکری علیہ السلام سے لی گئی ہے۔ اس روایت کا متن درج ذیل ہے:
یَأْتِی عُلَمَاءُ شِیعَتِنَا اَلْقَوَّامُونَ بِضُعَفَاءِ مُحِبِّینَا وَ أَهْلِ وَلاَیَتِنَا یَوْمَ اَلْقِیَامَةِ وَ اَلْأَنْوَارُ تَسْطَعُ مِنْ تِیجَانِهِمْ عَلَی رَأْسِ کُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمْ تَاجُ بَهَاءٍ قَدِ اِنْبَثَّتْ تِلْکَ اَلْأَنْوَارُ فِی عَرَصَاتِ اَلْقِیَامَةِ وَ دُورِهَا مَسِیرَةَ ثَلاَثِمِائَةِ أَلْفِ سَنَةٍ فَشُعَاعُ تِیجَانِهِمْ یَنْبَثُّ فِیهَا کُلِّهَا.
وہ شیعہ علما جو ہمارے چاہنے والے اور ہماری ولایت کا اقرار کرنے والے کمزور اور ناتوان افراد کی سرپرستی کرتے ہیں (یعنی ہماری معارف ان تک پہنچاتے ہیں)، وہ جب قیامت کے دن محشر میں وارد ہوں گے تو ان کے سروں پر نور کے تاج چمک رہے ہوں گے اور ان میں سے ہر ایک کے سر پر (یہ) خوبصورت نورانی تاج قیامت کے تمام اوقات میں ۳ لاکھ سال تک دمکتے رہیں گے اور ان تاجوں کے نور پرتو میں قیامت کے تمام مناظر نورانی ہو جائیں گے۔
تفسیر الإمام العسکری - علیه السلام -، ص ۳۴۵، ح ۲۲۶