۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
عملیات قاسم سلیمانی

حوزہ/ امریکی تجزیہ کار انتھونی کارٹولوچی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سردار حاج قاسم سلیمانی کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا قتل بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر کیا گیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مغرب میں آزاد اور منصفانہ سیاسی تجزیہ کاروں کی نظر سے  شہید حاج قاسم سلیمانی ایک عسکریت پسند اور انسداد دہشت گردی شخصیت ہیں  خاص طور پر داعش کا مقابلہ کرنے  میں، ان کا ماننا ہے کہ مغرب دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنی مطابقت کھو چکا ہے اور عوامی رائے کو گمراہ کرنے کے لئے ایک متضاد اور مضحکہ خیز مظاہرہ   کرتاہے۔

اسی سلسلہ میں امریکی تجزیہ کار انتھونی کارٹولوچی کا کہنا ہے کہ امریکہ نے قانونی جواز کے بغیر  عراق پر غیر قانونی قبضے کے بیچ سردار سلیمانی قتل کرکے کو بین الاقوامی قانون کے تحت کسی بھی قابل فہم اقدام سے بالاتر ہوکر نہ صرف امریکی اور بین الاقوامی قانون کی براہ راست خلاف ورزی کی ، بلکہ عراقی قانون کی بھی خلاف ورزی کی اور اس کی رضا مندی کے بغیر انھیں قتل کردیا،تقریبا ہر پہلو سے یہ ٹارگٹ کلنگ غیر قانونی تھی لیکن واشنگٹن کے بین الاقوامی جرائم کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے - قتل سے لے کر بڑے پیمانے پر حملوں تک اس قسم کے جرائم معمول بن چکے ہیں  اور بدقسمتی سے اقوام متحدہ جیسے ناکارہ ادارے میں ان جرائم سے نمٹنے کے لئے بہت کم کام کیا گیا ہے یا کیا جارہا ہے۔

انھوں نے امریکہ کے ہاتھوں سردار سلیمانی کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سلیمانی جیسے افراد نے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کو تبدیل کرنے کے امریکی منصوبوں کو ناکام بنا دیا ہے اگرچہ واشنگٹن کی تباہ کن پالیسیاں آنے والے برسوں تک اس خطے کے لئے خطرہ بنی رہیں گی  لیکن یہ بات واضح ہے کہ علاقائی تبدیلی کے دن گزر چکے ہیں اور خطے میں امریکی اثر و رسوخ کھونے کا عمل شروع ہوچکا ہےجس میں قاسم سلیمانی کا اہم کردار ہے اسی لیے امریکہ نے انھیں راستے سے ہٹانا ہی مناسب سمجھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .