حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے برجستہ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید علی بنیامین نقوی نے کہا کہ سانحہ مچھ ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہے ہزارہ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کا مزدور ہونے کے علاوہ قصور بس یہی تھا کہ وہ شیعہ تھے مادر ملت وطن عزیز پاکستان جسکے بانی بھی شیعہ تھے اور بچانے والے بھی شیعہ بنانے والے بھی شیعہ حفاظت کرنے والے بھی شیعہ نواب فیملی جس نے اپنی پوری دولت پاکستان بننے پر لگادی وہ شیعہ فیملی ہی تھی۔
لیکن افسوس یہی ملک شیعیان حیدر کرار کیلئے مقتل گاہ بن چکا ہے مجھے ہزارہ سے تعلق رکھنے والے کان کن جفا کشوں کے اس طرح بے دردی سے ذبح کردینے پر دلی صدمہ ہوا۔
پاکستان کے عوام کی جان مال کی حفاظت ریاست کی زمہ داری ہے کہاں ہیں ادارے ؟کہاں ہے حکومتی مشینری؟ کہاں ہیں قانون نافذ کرنے والے ؟کہاں ہیں ملک کے رکھوالے ؟ دیکھ نہیں رہے کہ کس طرح سفاکی کے ساتھ ان درندوں نے ان مزدوروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
ہزارہ برادری مسلسل ان درندوں کی زد میں ہے رمضان مینگل نامی سفاک درندہ متعدد بار قبول بھی کرچکا کہ میں نے ہزارہ برادری پر حملہ کروایا یا کیا ہے۔ یہ قید ہوتا ہے پھر آزاد ہو جاتا ہے کبھی الیکشن میں حصہ لیتا ہے یہ سب کیا ہے؟ کیا ایسے سفاک بھیڑیئے کو آزاد چھوڑ دینا چاھیئے کیا ایسا ناصبی جو سینکڑوں شیعوں کا قاتل ہے؟۔