حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام امت امام خمینی کی 34ویں برسی کی مناسبت سے کا صدر جامعہ روحانیت بلتستان حجۃ الاسلام محمد حسین حیدری نے کہا کہ امام خمینی (رح) اس شخصیت کا نام ہے کہ اہل دل کل بھی ان کے ہمرکاب تھے آج بھی ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ امام خمینی(ح) کی زندگی کا مطالعہ کریں تو انکی زندگی کے ہر پہلو میں سید الشہداء امام حسین علیہ السلام کے کردار کا عکس نظر آتا ہے امام خمینی (رح) خود فرماتے ہیں ہم جو کچھ بھی ہیں اور ہماری کامیابیاں یہ سب حضرت سید الشھداء اور کربلا کے واقعہ کا درس ہے۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ جن مشکل ترین حالات سے گزر رہی ہے ان سے نکلنے کا واحد راستہ تعلیمات اسلام پر عمل پیرا ہونے اور فکر امام خمینی (رح) کے مطابق اسلام کو اپنی زندگی کے ہر شعبہ میں بطور نظام نافذ کرنے میں ہے۔مزید کہا کہ امام خمینی (رح) فقط ایک اعلی مرجع تقلید اور مذہبی شخصیت ہی نہیں بلکہ قابل تقلید سیاسی قائد اعلی تعمیری سیاست کے بانی، عالمی استعمار کی سازشوں کو بے نقاب کرنے والے، امت مسلمہ کو اس کے داخلی اور خارجی دشمنوں کے چہرے شناخت کرانے والے اور دنیا کو اسلام کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر میدان میں ارتقا کے مراحل طے کرنے کی مثال پیش کرنے والے عظیم انسان ہیں۔یہی وجہ ہے کہ انقلاب اسلامی کی جدوجہد میں امام خمینی (رح) نے 15سالہ جلا وطنی کے باوجود اپنے ملک کے عوام کی تربیت اور رہنمائی اس انداز سے کی بالآخر عوام طاغوتی نظام سےاپنے حقوق حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
انکا کہنا تھا کہ نظام شاہنشاہی ایران نے اپنی جابرانہ طاقت کے بل بوتے پرسینکڑوں بےگناہ عوام کوگولیوں کا نشانہ بنایا سنکڑوں بچوں کو یتیم کیا سنکروں خواتین کی زندگی کے سہارے چھین لئے اور ہر قسم کے بد ترین مظالم ڈھائے گئے لیکن خمینی بت شکن(ح) کے دیئے ہوئے نظریات کو تھامے غیورعوام باطل نظام کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ڈٹ گئے یہاں تک کہ نظام شاھنشاہی کو اپنی بادشاہت اور تسلط سمیت ایران سے راہ فرار اختیار کرنا پڑی، یہ امام خمینی (رح) کی لافانی اور سحر انگیز قیادت ہی کا اثر تھا۔ امام خمینی (رح) جیسی شخصیتیں صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں ہمیں ان کی سیرت,کردار اور افکارسے بھر پور استفادہ کرنے کی ضرورت ہے ۔