۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
کرگل

حوزہ/ مجمع روحانیون کرگل ولیہ کی طرف سے امام خمینی رہ کی تینتیسوی برسی پر ایک عالی شان سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس میں معزز علماء اور طلاب نے کثیر تعداد میں شرکت فرمائی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مورخہ 4 جون کو مجمع روحانیون کرگل ولیہ کی طرف سے امام خمینی رہ کی تینتیسوی برسی پر ایک عالی شان سیمنار کا انعقاد کیا گیا جس میں معزز علماء اور طلاب نے کثیر تعداد میں شرکت فرمائی۔
سیمنار کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جسے قاری محترم شیخ ابوذر نے انجام دیا۔ نظامت کی ذمہ داری شیخ علی رجائی نے سنبھالی۔اس سیمنار کے پہلے مقرر و خطیب مولانا ذاکر ناصری نے اپنے مختصر اور مفید کلام میں "منشور روحانیت " کے عنوان سے امام خمینی رہ کے نایاب کلام سے اقتباس کر کے علماء اور طلاب کو اپنے زمانہ کی ذمہ داریوں سے آگاہ فرمایا جس میں انہوں نے اہم نقاط پر گفتگو کی:
1۔ اپنے زمانہ کی شناخت اور زمانہ کے ساتھ چلنےکی کوشش۔
2۔ علماء اور طلاب کو دن اور رات ایک کر کے پوری طرح محنت کرنے کی ضرورت ہے۔
3۔امام راحل کے بتائے ہوئے منشور روحانیت پر نظر ثانی کر کے اس کو علمی جامع پہنانے کی کوشش کرنا۔
4۔ منشور میں سے کچھ نقاط یہ تھے کہ اسلامی انقلاب اور جمہوری اسلامی کے صدور میں اپنی ذمہ داری نبھانا۔ زمانہ کا تقاضہ ہے کہ اس انقلاب اسلامی اور نظام جمہوری اسلامی کی شناخت دنیا میں نشر اور اشاعت، شجاعت اور دلیری کے ساتھ بیان اور اس کی حفاظت کی جائے۔
5۔ مقدس نماء علماء اور شخصیات سے دوری کریں جو اسلام کا لبادہ پہنے اسلام ناب کو خنجر ماررہے ہیں۔
6۔آج ڈسٹرک کرگل میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے اور ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالنے سے بہتر متحد ہو کر دشمن کے حربوں کا جواب دینے کا وقت آگیا ہے۔
سیمنار کے دوسرے مقرر اور خطیب توانا شیخ مرتضی صالحی تھے، موصوف نے اپنے اس دل نشین تقریر کا عنوان" امام خمینی رہ کی سیرت "میں کچھ اھم نقاط پر روشنی ڈالی جس میں سے ایسے نقاط تھے جنہیں موصوف نے خود امام خمینی رہ کو آنکھوں سے دیکھا اور اس عمل سے اخذ فرمایا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے امام کو دیکھا کہ جب زیارت امام علیؑ کے لیے جاتے تو ہمیشہ ضریح کے بالائے سر سے پلٹ کے مولا حسین کے سر مطہر کی تعظیم کرتے ہوئے پیچھے سے زیارت کرتے تھے ۔ طلاب کی رہائش اور آسانی کے لیے ہمیشہ رمضان میں گھر میں نماز برپا کرتے تھے تاکہ کوئی طالب علم امام سے شرما کر بھوک برداشت کر کے نماز جماعت کی تشکیل نہ دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کے زندگی سے خود اپنےسےآنکھوں دیکھا یہ سیرت امام خمینی ؒ تھی۔اس کے بعد انہوں نے فرمایا کہ نظام جمہوری اسلامی ایک دینی نظام ہے اور اس کا تحفظ تمام علماء کے نزدیک اجماع ہے کہ اس کے تحفظ کے لیے جد و جہد کی جائے۔ آیت الله اعرافی جب پاپ سے ملاقات کے لئے گئے تو انہیں پاپ نے کہا کہ آپ کے انقلاب اسلامی کا امتیاز باقی انقلاب سے یہ ہے کہ یہ ایک دینی انقلاب ہے جس کی بنیاد دین نے رکھی ہے۔ اس سے زیادہ اور کیا شرف ہے اسلام کے لئے کہ ایک عیسائی پادری پاپ انقلاب اسلامی کی تمجید کریں۔
آخر میں صدر مجمع روحانیون کرگل ولیہ سید جمال موسوی نے تمام سیمنار کے ذمہ دار شخصیات ، مہمانوں اور مشارکین کا شکریہ ادا کیا اور دعائیہ کلام سے سیمنار کو اختتام تک پہنچایا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • باقر علی IR 09:35 - 2022/06/05
    0 0
    Yeh تنظیم ایک عالی تنظیم ہے جس کے خبریں ہمیشہ چھپی جائے