۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
تصاویر/ هفتمین پیش همایش کنگره علامه میر حاحد حسین(ره)

حوزہ/علامہ میر حامد حسین(رح) کے افکار، نظریات اور کاوشوں کو شائع کرنے اور پھیلانے کے لئے ہندوستان کے اسکالرز اور مفکرین کو سرخیل اور آگے آگے ہونا چاہئے۔مجتمع آموزش عالی امام خمینی(ره) میں دو تحقیقی کتابوں کی نقاب کشائی کی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،علامہ میر حامد حسین(رح) کے اعزاز میں منعقد ساتویں پری کانفرنس مجتمع آموزش عالی حکمت و مطالعات ادیان کے تعاون سے مجتمع جامع امام خمینی(ره) میں منعقد ہوئی جسمیں علامہ میرحامدحسین کی تاریخ زندگانی سے آشنائی کے لیے"ضیاء العین" اور"شناختنامه علامه میرحامدحسین" بالترتیب 629 اور 111 صفحات پر مشتمل ان دو کتابوں کی آج کی کانفرنس میں نقاب کشائی کی گئی۔

شیعہ سیاسی فکر کی بنیادی باتیں، میرحامدحسین کا حوالہ دینے کا طریقۂ کار، میرحامدحسین کی کچھ خصوصیات، ہندوستان کی سماجی و سیاسی تاریخ، علامہ کے شیعہ سیاسی فکر کو متعارف کرانے کے ڈھانچے کی وضاحت، اور میرحامدحسین کی سیاسی مذہبی فکر کا ایک تعارف ان دونوں کتابوں کے حصوں میں شامل ہیں۔

علامہ میر حامد حسین کے اعزاز میں منعقد بین الاقوامی کانفرنس کے صدر حجت الاسلام محمدتقی سبحانی نے کہا: "یہ کانفرنس رواں سال منعقد کی جانی تھی، لیکن کرونا وباء کے پھیل جانے کی وجہ سے اگلے سال نومبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔"

آپ کے مطابق، اب تک علامہ میر حامد حسین کے افکار اور نظریات کی وضاحت کرنے والے تیس مضامین، ایران، ہندوستان اور افغانستان سے اس کانگریس کے سیکرٹریٹ میں آچکے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین مهدوی پور ہندوستان میں نمایندهٔ ولی فقیہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ علامہ میر حامد حسین(رح) کے افکار، نظریات اور کاوشوں کو شائع کرنے اور پھیلانے کے لئے ہندوستان کے اسکالرز اور مفکرین کو سرخیل اور آگے آگے ہونا چاہئے، آپ نے کہا: ان کا ایک قابل قدر کام ’’عبقات الانور‘‘ ہے امام خمینی(رہ) کے فرمان کے مطابق یہ کتاب حجتِ شیعہ اور اسلام کا ایک قیمتی اثاثہ ہے، جس کی بنیاد پر دسیوں یا حتی کہ سیکڑوں دیگر موثر اور قیمتی مضامین اور کتابیں شیعہ افکار کو عام کرنے کے میدان میں لکھی جاسکتی ہیں۔

آپ نے مزید کہا: "آج ہندوستان میں شیعی افکار کو رد کرنے میں سابقہ ​​تعصب نہیں رہا، اس وجہ سے علامہ میر حامد حسین کے کاموں کو زیادہ کھلے طور پر اور آسانی سے فروغ دینا اور شائع کرنا ممکن ہے۔"

حجج اسلام مولانا ظهیر احمد خان افتخاری نائب رئیس مجلس علمائے ذاکرین لکھنؤ اور محقق و فاضل مولانا شجاعت حسین رضوی گوپال پوری نے بھی برصغیر پاک و ہند میں شیعہ مذہب کے پھیلاؤ میں علامہ میر حامد حسین اور اس خاندان کے دیگر مفکرین کے کردار کی وضاحت کی۔

تصویری جھلکیاں:
https://ur.hawzahnews.com/news/364938

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .