۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
تصاویر/ نشست خبری کنگره بین المللی بزرگداشت علامه میر حامد حسین لکهنوی(ره)

حوزہ / ادارہ "بنیاد بین المللی امامت" کے سرپرست نے کہا: "جب میں علامہ میر حامد حسین کی تصنیف کو پڑھتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ سید مرتضیٰ اور شیخ طوسی کے بعد ہمارے پاس ولایت اور امامت کے سلسلہ میں اس درجہ اور پائے کی کوئی شخصیت نہیں ہے"۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد تقی سبحانی نے صاحب عبقات الانوار میر حامد حسین لکھنوی کے سلسلے میں بین الاقوامی کانفرنس کے پوسٹر کی نقاب کشائی کے موقع پر منعقد پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے اس بین الاقوامی کانفرنس کے قیام کے طریقہ کار کا ذکر کرتے ہوئے کہا: لکھنؤ مدرسہ ہندوستان کی شخصیات کی وسعت اور کلامی عظمت کے پیش نظر، ہم نے سرزمین ہندوستان کی شخصیات کو علامہ میر حامد حسین اور مرحوم سید دلدار علی غفران کے عنوان سے دو کانفرنسز اور علمی تقریبات کے انعقاد سے متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

تصاویر دیکھیں:

قم المقدسہ میں علامہ میر حامد حسین لکھنوی رحمۃ اللہ علیہ کی یاد میں بین الاقوامی کانفرنس کے سلسلے میں پریس کانفرنس

انہوں نے میر حامد حسین بین الاقوامی کانفرنس کے سیکرٹریٹ کی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے علامہ میر حامد حسین کی بین الاقوامی کانفرنس کے پوسٹر کی نقاب کشائی کو اس پریس کانفرنس کے پروگراموں میں سے ایک قرار دیا اور کہا: میر حامد حسین کی یاد میں بین الاقوامی کانفرنس اگلے سال موسم خزاں میں اس عظیم شخصیت اور ان کے خاندان کے گرانقدر کاموں کے احیاء اور ان کی معرفی کے ساتھ منعقد ہو گی۔

اس نشست کے خطیب نے مزید کہا: میر حامد حسین بین الاقوامی کانفرنس کے عنوان سے منعقدہ اس نمائش میں صاحب "اعیان الشیعہ" علامہ سید محسن امین سمیت مختلف علمی شخصیات کے نظریات کو پیش کیا جائے گا۔ یہ دانشور عالم دین اپنے ایک بیان میں کہتے ہیں کہ "جب میں علامہ میر حامد حسین کی تصنیف کو پڑھتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ سید مرتضیٰ اور شیخ طوسی کے بعد ہمارے پاس ولایت اور امامت کے سلسلہ میں اس درجہ اور پائے کی کوئی شخصیت نہیں ہے"۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سبحانی نے کتاب عبقات الانوار کے احیاء کے سلسلہ میں قم المقدسہ اور نجف اشرف کے علماء کی عظیم کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اب تک اس عظیم اور گرانقدر مجموعے کو درست اور دقیق اصلاحات کے ساتھ مکمل اور جامع انداز میں جمع آوری نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندوستان میں نمائندہ ولی فقیہ: علامہ میرحامد حسین کا تعلق ایران اور ہندوستان دونوں سے ہے

انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ میر حامد حسین انٹرنیشنل کانفرنس کی سرگرمیوں میں سے ہے کہ وہ اس سے پہلے بھی میر حامد حسین کے خاندان کے علمی کاموں کی 8 جلدوں کا احیاء کر چکی ہے، کہا: میر حامد حسین انٹرنیشنل کانفرنس نے علمی اسناد اور لکھنؤ کے عظیم مدرسہ کے آثار کی شناخت کے ساتھ ایک بڑی مقدار میں نئی دستیاب علمی دستاویزات کو محققین کے استعمال کے لیے پیش کیا ہے۔

ادارہ بنیاد المللی امامت کے سرپرست نے مختلف حوزوی اور یونیورسٹی کی سطح پر تدوین کئے گئے 50 علمی تھیسز کا ذکر کرتے ہوئے انہیں میر حامد حسین انٹرنیشنل کانفرنس کی کاوشوں کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا: مرحوم علامہ میر حامد حسین کے نقشِ قدم پر چلنے والی نوجوان نسل کو علم کلام، حدیث، رجال اور قرآنی تحقیق کے تمام آلات سے لیس کر کے تربیت کرنا اس بین الاقوامی کانفرنس کی اہم ترین کامیابیوں میں سے ایک ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .