۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
تصاویر / اختتامیه دوره عبقات شناسی طلاب هندوستان

حوزہ/ طلاب کے لئے ولایت امیر المومین (ع)سے متمسک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ شبہات اور ابہامات کے مقابلے میں پہاڑ کے مانند گھڑا ہو جائیں، عمار یاسر کے مانند حریم امیر المومنین (ع) کا دفاع کریں، ولایت سے متمسک ہو کر علوم علوی اور علوم اہل بیت علیہم السلام کو کسب کریں اور اس علم کو دوسرتے لوگوں تک پہنچائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد تقی سبحانی نے ’’عبقات شناسی‘‘ کے سلسلے میں نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان اور بین الاقوامی امامت فاؤنڈیشن کی جانب سے منعقدہ کورس کے اختتام پرجشن غدیر میں خطاب کرتے ہوئےتمام موالیان حیدر کرار (ع) کی خدمت میں ہدیہ تبریک پیش کیا اور چند اہم نکات کی جانب اشارہ کیا۔

انہوں نے کہا: یہ جشن صرف عید غدیر کی آمد پر خوشیاں منانے کے لئے بلکہ اس جشن میں ایسے افراد بیٹھے ہوئے ہیں جنہوں نے امیر المومنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کی معرفت حاصل کی ہے اور مولائے کائنات (ع) کے حق کا دفاع کرنے کے لئے خود کو آمادہ کیا ہے، نہ صرف ان معارف کو حاصل کیا ہے بلکہ اسے لوگوں تک بھی پہنچائیں گے۔

اور بین الاقوامی امامت فاؤنڈیشن کے سربراہ نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے بین الاقوامی پیمانے پر دینی وظیفے کی انجام دہی میں درپیش مشکلات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا:آج ہم ایک ساتھ جمع ہوئے ہیں تا کہ اس پیغام کو یاد کریں جو خدا وند متعال نے اپنے رسول کو بھیجا تھا، اللہ تعالی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے فرمایا: یَا أَیُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَیْکَ مِنْ رَبِّکَ وَإِنْ لَمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ، اے پیغمبرؐ، آپ نے زندگی میں جو بھی مشکلات اور مصیبتیں برداشت کیں، جنگوں میں شرکت کی، جہاد کیا، اگر اس پیغام کو نہ پہنچایا تو گویا بالکل بھی آپ نے کار رسالت کو انجام ہی نہیں دیا، اس آیت کے انداز خطاب سے پتہ چلتا ہے کہ پیغام غدیر کی کتنی اہمیت ہے۔

طلاب کے لئے ولایت امیر المومین (ع)سے متمسک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ شبہات اور ابہامات کے مقابلے میں پہاڑ کے مانند گھڑا ہو جائیں، عمار یاسر کے مانند حریم امیر المومنین (ع) کا دفاع کریں، ولایت سے متمسک ہو کر علوم علوی اور علوم اہل بیت علیہم السلام کو کسب کریں اور اس علم کو دوسرتے لوگوں تک پہنچائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .