۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حسینی بوشهری

حوزہ/ امام جمعہ قم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن مجید کی متعدد آیات میں امام علی (ع) کا ایک عظیم المرتبت انسان کے عنوان سے تعارف ہوا ہے، کہا کہ اگر جہاد، فقہ، توحید اور تفسیر کی بات کی جائے تو وہ انسان علی علیہ السّلام کے علاوہ کوئی نہیں ہو سکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ہاشم حسینی بوشہری نے اپنے آبائی شہر بوشہر میں عشرۂ ولایت و امامت کی مناسبت سے منعقدہ محفل میلاد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید کی متعدد آیات میں امام علی (ع) کا ایک عظیم المرتبت انسان کے عنوان سے تعارف ہوا ہے، کہا کہ اگر جہاد، فقہ، توحید اور تفسیر کی بات کی جائے تو وہ انسان علی علیہ السّلام کے علاوہ کوئی نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دین کے قوانین کو معاشرے کے اندر عملی جامہ پہنانے اور مؤثر بنانے کیلئے صاحبان مکاتب اور مسالک دو طریقوں کا استعمال کرتے ہیں: پہلی روش، تبلیغ اور اطلاع رسانی ہے: بعض اوقات صالح افراد تبلیغ کا کام کرتے ہیں تاکہ معاشرے میں ایک دین وجود میں آئے اور لوگ اس دین کے قوانین کو فالو کریں، لیکن مقالہ نویسی اور مبلغین بھیجنے جیسے طریقوں سے استفادہ نہیں کرتے۔ دوسری روش، اسوہ حسنہ یا نمونۂ عمل کا تعارف ہے اور یہ روش پہلی روش کی نسبت میں زیادہ مؤثر ہے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا کہ مذکورہ دوسری روش میں مخاطبین، جسے نمونۂ عمل کے طور پیش کیا جاتا ہے اس کی رفتار و گفتار اور کردار پر غور کرتے ہیں اور یہ موضوع جاذبیت پیدا کرنے کیلئے مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔

امام جمعہ قم اور مجلس خبرگان رہبری میں بوشہر کے عوامی نمائندے نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دین اسلام نے مذکورہ بالا دونوں طریقوں سے استفادہ کیا ہے، کہا کہ پیغمبرِ اِسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نے 23 سال بغیر کسی دعویٰ اور اجرت کے لوگوں کو دین کی طرف بلایا اور تبلیغی فرائض انجام دیئے اور آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے عظیم کاموں اور پیغامات کے خوبصورت آثار دنیا کے کونے کونے تک پھیل گئے۔

جامعه مدرسین حوزہ علمیه قم کے سربراہ نے کہا کہ پیغمبرِ اِسلام صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم اس قدر مہربان تھے کہ خداوند متعال نے آنحضرت کو لوگوں کی سعادت کیلئے ایک نمونۂ عمل کے طور پر پیش کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قرآن مجید، رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم کے فرامین اور تاریخی حقائق سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ علی بن ابی طالب علیہما السّلام وہ عظیم ہستی ہیں جن کا مختلف اقوام کیلئے ایک اسوہ حسنہ کے طور پر تعارف ہوا ہے۔

امام جمعہ قم نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن مجید کی متعدد آیات میں امام علی علیہ السّلام کا ایک عظیم المرتبت انسان کے عنوان سے تعارف ہوا ہے، کہا کہ اگر جہاد، فقہ، توحید اور تفسیر کی بات کی جائے تو وہ انسان علی علیہ السّلام کے علاوہ کوئی دوسرا نہیں ہو سکتا۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ خداوند عالم نے پوری کائنات کو علی علیہ السّلام کے اندر جمع کیا ہے، کہا کہ رسول خدا صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم نیز فرماتے ہیں کہ جو بھی میرے اہل بیت علیہم السّلام کی کسی بھی قسم کی مدد کرے تو قیامت کے دن میری شفاعت اس پر واجب ہو جائے گی اور یہ بات، سادات کے مقام و منزلت کی نشاندہی کرتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .