حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دفتر نمائندہ ولی فقیہ ہندوستان اور امامت انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے اشتراک سے جشن غدیر اور کتاب عبقات الانوار کی آشنائی کے پہلے کورس کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں اس کورس میں شامل 60 طلباء اور ان کے اہل خانہ اور تقریباً 100 ممتاز طلباء و طالبات نے شرکت کی۔
یہ کورس دفتر نمائندہ ولی فقیہ کی جانب سے اور امامت انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے اشتراک سے انجام پزیر ہوا جس کا دورانیہ 4 ہفتوں پر مشتمل تھا۔ اس دورہ میں اساتید کرام نے برصغیر میں فقہی و کلامی ابحاث کی ابتدا، مدرسہ لکھنؤ کی کلام و عقائد پر مبنی خدمات، علامہ میر حامد حسین (مصنف کتاب مذکور) کی شخصیت اور زندگانی اور کتاب عبقات الانوار کے متعلق آشنائی پر سیر حاصل گفتگو کی۔
اس تقریب کے آغاز میں امامت انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے مدیر نے تبلیغ دینی کے نفاذ میں بین الاقوامی میدان میں سرگرم مبلغین کے بعض مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جیسا کہ واضح ہے کہ خداوند متعال علی علیہ السلام کے بغیر دین کو اسلام نہیں جانتا لہذاعلماء کرام کو بھی چاہئے کہ وہ حدالامکان اپنے بیانات اور تبلیغ میں ولایت امیرالمومنین علیہ السلام کا کماحقہ پرچار کریں۔
حجت الاسلام والمسلمین سبحانی نے کہا: ولایت کی پاسداری کے اپنے درجات ہیں اور ہر کسی کے لیے کسی بھی حالت اور شرائط میں کچھ خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ طلباء کے لیے امیر المومنین علیہ السلام کی ولایت سے تمسک کا سب سے اہم مصداق یہ ہے کہ وہ اس مسئلہ میں (بہترین علمی آمادگی کے ساتھ) موجود شکوک و شبہات، ابہامات اور دشمنانِ دین کے مختلف عقیدتی حملوں کے خلاف پہاڑ کی طرح جائیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی پور نے عبقات شناسی کورس کی اختتامی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا: غدیر صرف ایک تاریخی واقعہ نہیں ہے۔ دراصل غدیر میں خالص اسلام کی حقیقت اور اہل بیت علیہم السلام کے مقام و منزلت کو بیان کیا گیا۔ غدیر ہمارے حال اور مستقبل کا مسئلہ ہے کہ جس میں اسلام کے بارے میں تفکر اور جھکاؤ کی حقیقت کو واضح کیا گیا ہے۔