۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ اشفاق وحیدی

حوزہ/ علامہ اشفاق وحیدی نے کہا کہ اگر جمہوری اسلامی ایران استعماری اور طاغوت کے ایجنڈے میں رکاوٹ نہ ہوتا تو  دنیا یرغمال بن جاتی، ہمیں دنیا کو یہ پیغام دینا چائیے کہ محروموں اور غریب طبقے کے حقوق مکتب اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ وابسطہ رہ کر ہی مل سکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلام دشمن حکمرانوں نے ہمیشہ مسلمانوں کے خون کا سودا کیا ہے، سعودی حکمرانوں اور ڈونلڑٹرنپ کا ایک ہی ایجنڈا تھا جسے جمہوری اسلامی نے بے نقاب کیا۔ مذاہب کو بدنام کرنے کے لیے طاغوتی طاقتیں اکٹھی نظر آتی ہیں، جس دین میں قتل و غارت کو روکنے کی ترغیب ملتی ہے وہ دین اسلام ہے۔ 

اس بات کا اظہار امام جمعہ میلبورن حجت السلام علامہ اشفاق وحیدی نے اسلامی مرکز العصر سوسائتی آف آسٹریلیا میں نماز جمعہ کے خطبے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام ہر انسان کے تحفظ کا ضامن ہے جو عناصر دنیا میں افراتفری پھیلا رہے ہیں انہیں اسلامی نمائندگی کا کوئی حق نہیں ہے بلکہ وہ مصنوعی اسلام کے ٹھہکدار بنے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے ہمیشہ اسلام کو نقصان ہوا ہے۔ ہر مکتب معاشرے میں امن امان اور عوام کی خوشحالی ایک دوسرے کو برداشت اور تحمل کا درس دیتا ہے۔

علامہ اشفاق وحیدی نے کہا کہ اگر جمہوری اسلامی ایران استعماری اور طاغوت کے ایجنڈے میں رکاوٹ نہ ہوتا تو  دنیا یرغمال بن جاتی، ہمیں دنیا کو یہ پیغام دینا چائیے کہ محروموں اور غریب طبقے کے حقوق مکتب اہل بیت علیہم السلام کے ساتھ وابسطہ رہ کر ہی مل سکتے ہیں۔ امام خمینی رح نے عالم اسلام کے لیے رہتی دنیا تک پیغام دیا کہ شیعہ و سنی اسلام کے دو بازو ہیں آج اگر عالم اسلام اس پیغام کو سمجھ لے تو مسلمانوں میں اختلافات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ 

علامہ اشفاق وحیدی نے مزید کہا کہ ہمیں مذاہب سے بالا تر ہوکر انسانیت کی خدمت کرنے کا عزم کرنا ہوگا جہاں پر بھی انسان غیر محفوظ ہے اسے محفوظ کرنے کے لیے ان تحریکوں کا حصہ بنانا ہوگا جو انسان کی خدمت اور فلاح بہبود کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ 

امام جمعہ نے بی بی ام البنین سلام اللہ علیہا کی شہادت پر بی بی کی اسلام کے خاطر جہدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ بی بی نے اپنے عباس جیسا بہادر بیٹا امام حسین علیہ السلام پر قربان کر کے قیامت تک رہتی دنیا کو پیغام دیا کہ دین محمدی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حفاظت کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ آج بھی دور حاضر کی کربلا کے لیے خواتین کے ایسے جذبہ کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .