حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج حوزہ نیوز ایجنسی قم میں حوزہ علمیہ خواہران میں ثقافتی امور کے سربراہ اور جامعۃ الزہراء(س) میں شعبہ تحقیق کے مدیر اور حوزہ علمیہ کے میڈیا اور سائبر اسپیس کے سربراہ کی موجودگی میں شعبہ خواتین کی نقاب کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔
اس تقریب میں کہ جس میں ثقافتی امور اور سائبر اسپیس میں سرگرم حوزہ علمیہ کی خواتین کارکن شریک تھیں، جامعۃ الزہراء(س) میں شعبہ تحقیقات(ریسرچ سنٹر) کی سربراہ محترمہ ریحانہ حقانی ، جامعۃ الزہراء(س) میں ثقافتی امور کی سربراہ محترمہ معصومه ظهیری، حوزہ علمیہ کے میڈیا اور سائبر اسپیس سنٹر کے سربراہ حجتالاسلام محمدرضا برته اور حوزہ نیوز ایجنسی کے چیف ایڈیٹر حسن صدرائی عارف نے خطاب کیا۔
تصویری جھلکیاں: حوزہ نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ پر خواتین کیلئے خصوصی صفحے کی افتتاحی تقریب منعقد
اس تقریب میں میڈیا میں کام کرنے والی اسلامی دنیا کی خواتین منجملہ محترمہ مرضیه هاشمی، سابق سیکرٹری جنرل حزب اللہ لبنان کی دختر، پاکستان میں پارلیمنٹ کی رکن اور جامعۃالزهراء(س) هندوستان کی سربراہ کا ویڈیو پیغام منتشر کیا گیا۔
حوزہ نیوز ایجنسی میں خواتین کے صفحے کی ایک سالہ سرگرمیوں بشمول خواتین کے لئے خصوصی میٹنگز کا انعقاد اور کرونا وائرس کے دوران خواتین کی رضا کارانہ سرگرمیوں پر مشتمل ایک ویڈیو کلپ کا انتشار بھی اس تقریب میں شامل تھا۔
حوزہ نیوز ایجنسی میں خواتین کے لئے خصوصی سیکشن کا اختصاص خواتین کی ترقی کے اظہار کیلئے ایک بہترین راستہ ہے۔
جامعۃ الزہراء(س) میں شعبہ تحقیقات(ریسرچ سنٹر) کی سربراہ ریحانه حقانی نے حوزہ نیوز ایجنسی میں خواتین کے لئے خصوصی سیکشن کی رونمائی کی تقریب کے موقع پر کہا: شہداء اور انقلاب اسلامی کی سالگرہ یعنی یوم اللہ کے دن حوزہ نیوز ایجنسی میں خواتین کے لئے خصوصی سیکشن کا قیام خواتین کو اہمیت اور مقام دینے کے مترادف ہے۔
جامعۃ الزہراء(س) میں شعبہ تحقیقات(ریسرچ سنٹر) کی سربراہ نے کہا: رہبر معظم انقلاب اس موضوع کی طرف ہمیشہ سے خصوصی توجہ دیتےرہے ہیں اور ان کا اس سلسلے میں ایک کلیدی بیان ہے کہ خواتین کو کافی عرصہ سے ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا ہے لہذا خواتین کے بارے میں ان کا نظریہ نہایت اعلیٰ اورمکمل اسلامی تعلیمات پر مبنی ہے۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اسلام میں جو مقام خواتین کو دیا گیا ہے عین وہی مقام امام خمینی(رہ) کی زبان سے متعارف کرایا گیا۔ خواتین کی اہمیت کے متعلق جو اسلامی اصول تھے وہ انقلاب اسلامی میں نافذ العمل ہوئے ہیں اور اس جیسی چیز انقلاب اسلامی سے پہلے کبھی موجود نہیں تھی۔
محترمہ ریحانہ حقانی نے خواتین کی ترقی کے اقدامات کو واضح طور پر بیان کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: خواتین کی ترقی کے اقدامات کو معاشرہ میں بیان کیا جانا چاہئے چونکہ حوزہ اور یونیورسٹیوں کی خواتین جس طرح خاندان کی تربیت میں موثر ہیں اسی طرح اسلامی معاشرہ کی ترقی اور پیشرفت میں بھی تاثیر رکھتی ہیں۔
جامعۃ الزہراء(س) میں شعبہ تحقیقات(ریسرچ سنٹر) کی سربراہ نے مزید کہا:انقلاب اسلامی سے پہلے خواتین کی حیثیت صنف نازک کے تناظر اور اس کی ظاہری شناخت پر مبنی تھی۔ لیکن انقلاب اسلامی نے خاتون کوعفت و حیا کی بنیاد پر معاشرہ میں مقام دیا اور اس کے انسان ہونے کی انسانی حیثیت کو اجاگر کیا۔
انہوں نے کتب کی سالانہ نمائش میں خواتین کے توسط سے لکھی گئی کتابوں کی نمائش کو خواتین کی ترقی کے اظہار کا ایک بہترین ذریعہ قرار دیا اور کہا: مراجع عظام تقلید آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی اور آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے علمی میدان میں خواتین مصنفات کی تعریف و تحسین کی ہے اور اس میدان میں خواتین مصنفات کی موجودگی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے موجودہ دور میں میڈیا کی پیشرفت اور اس کے توسط سے دنیا کو حالات سے آگاہی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی اور شہداء کے خون کی برکت سے وجود آنے والے اسلامی نظام نے خواتین کی اہمیت اور ترقی کے لئے نہایت اہم اقدامات کئے ہیں اور اس سے بھی زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ان واقعات سے دنیا کو متعارف کرانا چاہئے۔
جامعۃ الزہراء(س) میں شعبہ تحقیقات(ریسرچ سنٹر) کی رہنما نے کہا: جامعۃ الزہراء(س)میں اس وقت 22،000 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انقلاب اسلامی سے پہلے کبھی بھی اتنی تعداد میں خواتین طلبہ موجود نہیں تھیں۔ آج ایسی خواتین ہیں جو یہاں سے حوزوی تعلیم حاصل کر کے کئی دوسرے ممالک میں انتہائی مفیداور مؤثر واقع ہو رہی ہیں۔ حوزہ نیوز ایجنسی کے ایک خصوصی سیکشن کو خواتین سے مخصوص کرنا انتہائی قابل قدر اقدام ہےکہ جس سے خواتین کی ان کامیابیوں کو دکھایا جا سکتا ہے۔
انقلاب اسلامی کے لئے مصروف عمل خواتین کو حوزہ نیوز ایجنسی میں ان کا حصہ دینا ضروری ہے
حجت الاسلام والمسلمین محمد رضا برته نے بھی اس تقریب میں یہ خطاب کرتے ہوئے کہا: انقلاب اسلامی کے بعد خواتین کے مسئلے نے ایک نیا مثبت رخ اختیار کیا۔ جبکہ اس سے پہلے کی تاریخ گواہ ہے کہ خواتین ہمیشہ امتیازی سلوک کا شکار رہی ہیں۔
حوزہ علمیہ کے میڈیا اور سائبر اسپیس سنٹر کے سربراہ نے کہا: جس طرح مغربی لوگوں کے توسط سے سیاہ فام یا مشرقی افراد کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جاتا رہا ہے اسی طرح خواتین بھی ایسا گروہ رہی ہیں کہ جنہوں نے اس امتیازی سلوک کے تلخ ذائقہ کا تجربہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: قدیم زمانے میں بالخصوص جب ہم چھٹی صدی عیسوی سے سولہویں صدی تک کو دیکھتے ہیں تو اسلام پر ہمیشہ ہی نسوانیت اور حقوق نسواں کے حامی ہونے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے اور اتفاق سے ہمارے پاس مختلف قانونی ثبوت بھی موجود ہیں کہ جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی متفکرین اور مستشرقین نے ابتداء ہی سے اسلام کو خواتین کے مسائل میں زیرنظر رکھا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین محمد رضا برته نے کہا: ہم ہرگز خواتین و مرد کے درمیان صنفی اختلاف سے انکار نہیں کرنا چاہتے چونکہ یہ غیر معقول ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم کبھی بھی خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم انسانی نقطہ نظر سے خواتین کے معاملے کا تجزیہ کریں تو ہم شاید اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ اسلام میں انسان کی شناخت کے لئے دو قسم کے وجود ہیں، مادی اور روحانی۔ کہ جس میں روحانییت کو اصل قرار دیتے ہوئے اسے اولویت دی گئی ہے۔
خواتین کے امور کو نظرانداز کرنا نقصان کا باعث ہے
جامعۃ الزہراء(س) میں ثقافتی امور کی سربراہ محترمہ معصومه ظهیری نے دہہ فجر کے مبارک ایام میں حوزہ نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ میں شعبۂ خواتین کی نقاب کشائی کی تقریب میں اپنے خطاب کے دوران کہا: "اس سے پہلے بھی ایسے نہیں تھا کہ حوزہ نیوز ایجنسی نے خواتین کے امور سے کسی قسم کی بے توجہی کی ہو چونکہ حوزہ علمیہ میں ایک لاکھ سے زیادہ خواتین طلبہ کی موجودگی اور ان کی زحمات اور سرگرمیوں کو نظرانداز کرنا قطعا ناقابل جبران نقصان کا باعث ہے۔
محترمہ معصومه ظهیری نے امام خمینی(رحمۃ اللہ علیہ) کی خواتین پر خصوصی توجہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: امام راحل(رہ) نے اپنی تقریروں میں خاص طور پر "چھار مردان"(قم میں موجود ایک محلہ کا نام) کی خواتین کا تذکرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ انقلاب اسلامی کی علمبردار تھیں جنہوں نے قیام(انقلاب) کی راہ ہموار کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: مقام معظم رهبری نے بھی اپنے دورۂ قم کے دوران چھار مردان اور آذر"(قم میں موجود محلوں کے نام) کی خواتین کا تذکرہ کیا اور انقلاب اسلامی میں خواتین کے موثر کردار پر روشنی ڈالی۔
بہنوں کے سیمیناروں کے نائب وزیر ثقافت اور پروپیگنڈہ نے ، ایک مفید اور موثر نسل کو متاثر کرنے اور ان کی پرورش کرنے میں خواتین کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نوٹ کیا: اسلامی نظام کا بنیادی ہدف ایک ایسی حکومت ہے جو انتظار کے مسئلے کو اختتام تک مربوط کرسکتی ہے۔ عدم موجودگی اور عظیم اسلامی تہذیب کا دور۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی کوشش ہے کہ وہ پورے ملک میں طلبہ کو میڈیا تک رسائی فراہم کرے
حوزہ نیوز ایجنسی کے چیف ایڈیٹر جناب حسن صدرائی عارف نے شعبۂ خواتین کی نقاب کشائی کی تقریب میں اپنے خطاب کے دوران کہا: حوزہ نیوز میں خواتین کے شعبہ کا کردار انتہائی مؤثر ہو گا۔
حوزہ نیوز ایجنسی کےچیف ایڈیٹر نے کہا: بیرون ملک اور ملک کے اندر مذہبی اور تعلیم یافتہ خواتین گویا میڈیا کے جبر کا شکار رہی ہیں۔ ہمیں اس جبر کو کم کرنا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ حوزہ نیوز ملک کے اندر اور دنیا بھر میں تعلیم یافتہ اسلامی خواتین کی میڈیا کوریج کے ذریعہ ان کے حقوق کی پاسداری کی پوری کوشش کرے گا۔
انہوں نے حوزہ نیوز ایجنسی کی پانچ زبانوں میں فعالیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "پچھلے 3 سالوں میں ہم نے خبروں کی تعداد میں 63٪ اضافہ ، صوبائی صفحات میں 54٪ اضافہ اور حوزہ نیوز کے وزیٹرز میں 4 گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اور یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب دنیا میں اکثر لوگ میڈیا اور سائٹس سے سوشل نیٹ ورکس کی طرف ہجرت کر رہے ہیں کہ جس سے بہت ساری نیوز ویب سائٹس کے ناظرین بہت کم ہو کر رہ گئے ہیں۔
صدرائی عارف نے اس بات پر زور دیا کہ حوزہ نیوز ایجنسی کے مواد کو دیگر نیوز ایجنسیوں اور اخباروں میں شائع کرنا ماخذ کے ذکر کے بغیر بھی آزاد ہے۔بعض اوقات غیر فارسی زبان والی سائٹسں بنائی جاتی ہیں لیکن ان کے مخاطبین ان کے ملک تک ہی محدود رہتے ہیں اور بارڈر سے آگے نہیں بڑھتے لیکن حوزہ نیوز ایجنسی کی اردو شعبہ کی ویسائیٹ میں سب سے زیادہ جو"آئی پیز" سامنے آئی ہیں ان کا تعلق ہندوستان اور پاکستان سے ہے اور اسی طرح عربی سائٹ میں عراق ، سعودی عرب ، بحرین اور لبنان سے ہیں اور فرانسیسی سائٹ میں فرانس ، آئیوری کوسٹ ، مراکش ، بینن اور الجزائر سے ہیں۔ اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس اپنے اصلی مخاطب کے ساتھ ارتباط میں کامیاب رہی ہے اور ظاہر ہے کہ ہمیں مخاطبین اور اس کی جغرافیائی نشونما میں مزید اضافہ کرنے کے لئے مزید کام کرنا ہو گا۔
حوزہ نیوز ایجنسی کے چیف ایڈیٹر جناب حسن صدرائی عارف نے مستقبل قریب میں حوزہ نیوز کی ہندی زبان میں سروس کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا: ان تمام فعالیتوں کے ساتھ ساتھ ہم نے ملک بھر میں میڈیا سے آشنائی کی تعلیم اور ملک بھر میں موجود طلبہ کے میڈیا سے ارتباط کو بہتر بنانے کے لئے بھی ضروری اقدامات کئے ہیں اور ان شاء اللہ ہم مزید جوش و جذبے کے ساتھ اس کام کو جاری رکھیں گے۔