۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
News ID: 366133
28 فروری 2021 - 06:12
حضرت زینب(س)

حوزہ نیوز ایجنسی

وہ بہن جو تھی عزائم میں برادر کی طرح
عزم عباسؑ کا ہمت علی اکبرؑ کی طرح
آئی تھی پردے میں جو بنت پیمبرؐ کی طرح
کھل گیا سر تو اٹھی فاتح خیبر کی طرح

بے ردا کرکے بھی توقیر کوئی لے نہ سکا
چادر آئیہ تطہیر کوئی لے نہ سکا

بن کے بھائی کی طرح صاحب منصب اٹھی
اہل بیداد کے دل کانپ گئے جب اٹھی
یا علی کہ کے وہ بنت اسد رب اٹھی 
ہاتھ تھامے ہوئے سجادؑ کا زینبؑ اٹھی

بولی جو عزم شہ قلعہ شکن ہے موجود 
آج بھائی جو نہیں ہے تو بہن ہے موجود

ایک چلتی ہوئی تلوار تھا خطبہ جس کا 
ماں کی عظمت کا تھا آئینہ سراپا جس کا
چھین کر نرغئہ کفار میں پردہ جس کا
دیکھنا چاہا تھا دنیا نے تماشہ جس کا

تیرگی مرکز انوار سے ٹکرا نہ سکی
وہ جلالت تھی کہ چہرے پہ نظر جا نہ سکی

صبر کی تیغ بنی شکر کی تلوار بنی
ایک دل اور بہتر کی عزادار بنی
کبھی زہراؑ تو کبھی حیدرؑ کرار بنی
کبھی اکبرؑ کبھی عباسؑ علمدار بنی

اشک غم پونچھ کے میدان میں نکلی زینبؑ
ایک لشکر تھا صداقت کا اکیلی زینبؑ

از قلم: نباض ادب ڈاکٹر پیام اعظمی

تبصرہ ارسال

You are replying to: .