۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
News ID: 365450
30 جنوری 2021 - 02:04
شہید ثالث رحمہ اللہ

حوزہ/ شہید ثالث قاضی نور اللہ شوستری رحمہ اللہ کی یاد میں شہید کی 423ویں برسی کے موقع پر نباض ادب ڈاکٹر پیام آعظمی کا کلام۔

کلام: ڈاکٹر پیام اعظمی

حوزہ نیوز ایجنسی |

اب تک سجی ہوئی ہے تری بارگاہ علم 
زرّے ہیں آستاں کے ترے مہر و ماہ علم
 سرمہ برائے اہل نظر خاک آگرہ
 مرقد ہے تیرا راہ بر شاہراہ علم

 اللہ رے کتنا سخت تھا تیرے قلم کا وار
 جو حملہ جس جگہ تھا وہیں یادگار تھا
احقاق حق کی راہ میں بڑھتے رہے قدم
 لفظیں تھی تیری فوج قلم ذوالفقار تھا

فرضی روایتوں کے جگر کٹ کے رہ گئے 
ارباب جہل علم کے میداں سے ہٹ گئے 
فتویٰ دیا کہ حق کے قلم کو قلم کرو
 مقتل میں فوج شام کی صورت سمٹ گئے

 تو سر کٹا کے میثم تمار بن گیا
 ہر قطرہ تیرے خون کا تلوار بن گیا
 روضہ تیرا حیات کا معیار بن گیا
 جنگل تھا کل جہاں وہیں دربار بن گیا

 دنیا سمجھ رہی تھی کہ تو قتل ہو گیا
طوفان ظلم تیرا سفینہ ڈبو گیا
چادر لہو کی اوڑھ کے مقتل میں سو گیا
تیرا وجود اجل کے اندھیروں میں کھو گیا 

کاٹی زباں تو زخم گلو بولنے لگا
چپ ہو گیا قلم تو لہو بولنے لگا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .