حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے نجف اشرف میں آیۃ العظمیٰ سیستانی کے سادہ سے گھر میں پاپائے اعظم جارج ماریوبرگوگلیو کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات پوری دنیا کے لئے اسلام کی آفاقی حیثیت اور روشن چہرہ دنیا کے لئے کھل کرسامنے آگیا اور یہ ملاقات قرآنی تعلیمات کا عملی اظہار ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ ملاقات کا دو تہائی وقت آیۃ العظمیٰ سیستانی اور ایک تہائی وقت میں پاپائے اعظم نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اگرچہ ملاقات کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں لیکن جو نکات سامنے آئے ہیں اس میں آیۃ العظمیٰ سیستانی نے مسئلہ فلسطین کے علاوہ دنیامیں ہونے والے ظلم و جارحیت، پابندیوں اور غربت و افلاس کے ازالے پر زوردیا، انہوں نے بڑی طاقتوں اور صہیونی رژیم کی طرف سے مسلط کردہ جنگ اور محاصرے سے دور رہ کر آبرومندانہ زندگی گذارنے کے حوالے سے فلسطینی عوام کے حقوق کی تاکید کی۔
آیۃ العظمیٰ سیستانی نے دنیا بھر میں ظلم، جارحیت، پابندیوں اور غربت کی ابتر صورت حال پر اظہار تشویش کیا جبکہ دنیا آگاہ ہے کہ کون سی طاقتیں ظلم کررہی ہیں عوام کے خلاف جارحیت ہو رہی ہے اور دنیا میں غربت و افلاس مسلط ہورہی ہے چنانچہ انہوں نے واضح کیا کہ مرجعیت کی ذمہ داری دنیا کو ظلم و ستم، جنگ و جدل، غربت اور جارحیت سے نجات دلانا ہے۔
آخر میں علامہ ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ دو ذمہ دار رہنماﺅں نے ملاقات کرکے پوری دنیا کو بتا دیا کہ کس طرح آگے بڑھ کر نفر توں کو ختم اور محبت کے پیغام کو عام کیا جاسکتا ہے اور یہ بھی پیغام دیا کہ گفتگو، استدلال اور امن مذہب کی تعلیم ہے۔