حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 27رجب المرجب کو بعثت رسول خدا معراج النبی کے موقع پر کہاکہ حضور اکرم کا مبعوث ہونا عالم ِ انسانیت کیلئے ایک عظیم خوشخبری ہے، عید مبعث انسانیت کو بت پرستی اور ہر قسم کے منفی عقائد سے نجات دلا کر خدا پرستی اور توحید شناسی کی سمت لے جانے کا مبارک دن ہے۔ اللہ تعالیٰ نے نبوت و رسالت کے سنہری کڑی کو خاتم النبین حضرت محمد مصطفیٰ پر ختم کیا ،اور آپ کی بعثت کا مقصد بھی دیگر انبیاءکرام کی طرح دعوت توحیدہی رہا، اسی دن کائنات کے انسانوں نے اپنی دنیوی و اخروی فلاح کی نوید پائی جب اللہ تعالی نے اپنے آخری پیغمبر حضرت محمد مصطفی کے رہتی دنیا تک مبعوث بہ رسالت ہونے کا اعلان فرمایا۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ روز مبعث سے قبل انسانیت جس ابتری اور زوال کا شکار تھی انسانی معاشرہ جس خلفشار میں مبتلا تھا قدم قدم پر مفاسد نے ڈیرے ڈال رکھے تھے نفرتوں اور جنگوں نے انسانی جانوں کو بے وقعت کیا ہوا تھا تکریم ِ خاتون اور حقوق ِ دختر پامال کیے جارہے تھے ہر شخص نے اپنی پسند اور خواہش پر خدا تراشا ہوئے تھے اخلاقیات اور صبر و برداشت کا نام و نشان نہیں مل رہا تھا خالق کے ساتھ مخلوق کا رشتہ قائم ہونا تو دور کی بات مخلوق کو حقیقی خالق کا حقیقی تعارف ہی یاد نہیں رہا تھا۔ ایسے ماحول اور اس زمانے میں حضور اکرم کا مبعوث ہونا عالم ِ انسانیت کے لیے ایک عظیم خوشخبری اور دائمی نجات کی نوید ثابت ہوا۔ آپ کی بعثت کے بعد انسانوں کو نبوت و رسالت کی صورت میں ایسا نجات آفرین اور محفوظ نظام میسر ہوا جس نے اپنے الہی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے انسانی معاشرے کی تمام ضروریات پوری کیں تمام انفرادی و اجتماعی پریشانیوں کا حل عطا کیا تمام مفاسد اور خرابیوں کی بیخ کنی کا انتظام دیا۔ انسانی شناسی سے توحید شناسی تک ہر مرحلے پر کامل رہنمائی دی۔
آخر میں کہاکہ یہی وجہ ہے آج چودہ صدیاں گذر جانے کے باوجود رسول اکرم کی فراہم کردہ تعلیمات اور عطا کردہ نظام اپنی پورے آب و تاب کے ساتھ نہ صرف موجود ہے بلکہ ہر صدی میں انسانوں کی ہمہ قسم ضرورت پوری کرتا چلا آرہا ہے اور قیامت تک اسی عروج کے ساتھ رہنمائی فراہم کرنے کا فریضہ انجام دیتا رہے گا یہاں تک کہ انسان اپنے اصل مقام تک پہنچ جائیں۔