حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ/ مجمع طلاب شگر کے زیر اہتمام امام زمانہ کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ایک عظیم الشان سیمینار "نوید سحر" کے عنوان سے منعقد ہوا۔ سیمینار میں شاعر اہل بیت نادم شگری سمیت دیگر منقبت خوانوں نے امام کی شان میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
سیمینار کے پہلے خطیب شیخ عسکری ممتاز تھے، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ دین اسلام کو تمام ادیان پر غلبہ دینا یہ خدا کا وعدہ ہے، جو ابھی تک مکمل نہیں ہوا ہے۔ اگرچہ اسلام ایک جامع و کامل دین ہونے کے اعتبار اس کے دلائل و تعلیمات بھی دیگر مکاتب پر غالب رہی ہیں اور علماء و محققین نے دیگر مکاتب کے شبہات اور اعتراضات کا مدلل جواب دیا ہے۔ اسلام کا پوری دنیا میں نفاذ ابھی تک محقق نہیں ہوا، جو کہ امام کے ظہور کے ساتھ مکمل طور پر ایک عالمی الہیٰ حکومت کی شکل میں ظہور ہوگا۔
مہدویت یعنی ایک منجی کا تصور تمام ادیان میں پایا جاتا ہے، جو فقط اسلام سے مخصوص نہیں بلکہ ہر دور میں یہ نظریہ موجود رہا ہے۔ اس کے لیے ہمیں خود کو تیار ہونا ہے۔ معاشرہ میں درپیش مسائل کو حل کرنا ہے۔ اسلامی نظریہ حیات سے روشناس کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ اس وقت بھی مختلف شکلوں میں اسلام اور علمائے حق پر حملے جاری ہیں، خصوصاً سیکولر نکتہ نظر سے دین کو نظام کے طور پر پیش کرنے والے ہی نیم ملا ہیں۔ جو ہمیشہ سے ہی علماء کے پیغام حق کو برداشت نہیں کر پاتے۔ امام زمان کی ولادت کے دن ہمیں امام کی معرفت کے ساتھ ذہنی و عملی طور اتحاد اور امام کے ظہور کی تیاری کرنا ضروری ہے۔
سیمینار کے دوسرے خطیب معروف عالم دین شیخ مصطفیٰ صرفی تھے۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے امام زمان کی ایک جامع حدیث کی روشنی میں غیبت کے زمانے میں شیعوں کی اہم ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کیا۔ سب سے پہلے اسلام میں اہل بیت کا حقیقی مقام ہے، اس کو پہچاننا۔ اہل بیت امام، بندگان خاص خدا اور مقرب خلق خدا تھے۔ لہذا ہمیں ان کے اصلی مقام کو اجاگر کرنا ہوگا۔
دوسری اہم ذمہ داری غلو سے اجتناب ہے، جس کی وجہ سے دوسرے افراد مکتب اہل بیت سے دور ہوتے ہیں۔ تمام ائمہ نے غلو کے نظریہ کا مقابلہ کیا ہے۔ امام نے ان غالیوں کو جاہل اور احمق جیسے القاب دیئے ہیں، جن کی وجہ سے تشیع اور اہل بیت کے بارے میں دوسرے مکاتب کے دل میں شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ تیسری اہم ذمہ داری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ دور میں مطالعہ اور دین کو سمجھنے کے لیے انتہائی محنت کی ضرورت ہے۔ جب تک ہم خود دین کو نہ سمجھیں اور حقائق و تعلیمات ائمہ سے آشنا نہ ہوں، اس وقت تک دوسروں تک صحیح انداز میں نہیں پہنچا سکتے۔ سیمینار کے آخر میں مجمع کے صدر شیخ غلام محمد حیدری نے تمام علماء کے اتفاق عمل کے اظہار کے ساتھ شرکت پر شکریہ ادا کیا۔