۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
علامہ جواد الموسوی

حوزہ/ خطبہ جمعہ میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم بہت ساری مشکلات اور وبائی امراض میں مبتلا ہیں۔ میری پاکستانی قوم سے گزارش ہے سب مل کر خدا کے حضور استغفار کریں ان مشکلات سے نکلنے کا واحد حل تضرع ہے یعنی گریہ و استغفار۔ اللہ تعالیٰ سے اجتماعی طور پر معافی مانگیں انشااللہ ہم اس وباء سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین سید جواد الموسوی نے جامع مسجد کشمیریاں لاہور میں جمعۃ المبارک کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری مشکلات ہمارے گناہ ہیں جو ہم نے خود کمائے ہیں۔اللہ نے ہمارے لِئے توبے کا دروازہ کھلارکھا ہے اگر توبہ نہ ہوتا تو شاید یہ زمین ہمارے گناہوں کی وجہ سے تباہ ہوجاتی۔ اللہ تعالیٰ نےمشرکین کے لئے بھی موت سے پہلے توبے کا دروازہ کھلا رکھاہے۔ ایک مقام پراللہ تعالیٰ حضرت موسیؑ سے فرماتا ہے: اپنے گناہوں کی معافی طلب کرو بیشک تمہارا پروردگار بہت زیادہ بخشنے والا ہے۔

انہوں نے کہاکہ قرآن میں ہر مشکل کا حل موجود ہے۔ ہر وہ چیز جس کی آپ کو تلاش ہے وہ قرآن میں موجود ہے۔ اس میں شفا بھی ہے اور رحمت بھی ہے۔ رسول خداﷺنے سورہ فلق اور والناس کو لکھ کر حسنین کریمین علیہما السلام کے بازو پر باندھ دیا تھا تاکہ وہ نظر بد سے محفوظ رہیں۔استغفار اور مغفرت طلب کرنے والوں کی جزا کا تذکرہ بھی قرآن میں ہے۔

حجۃ الاسلام سید جواد موسوی نے کہا کہ آج ہم بہت ساری مشکلات اور وبائی امراض میں مبتلا ہیں۔ میری پاکستانی قوم سے گزارش ہے سب مل کر خدا کے حضور استغفار کریں ان مشکلات سے نکلنے کا واحد حل تضرع ہے یعنی گریہ و استغفار۔ اللہ تعالیٰ سے اجتماعی طور پر معافی مانگیں انشااللہ ہم اس وباء سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ استغفار کو معمولی مت سمجھیں ۔ یہ معرفت کا مقام ہے۔ استغفار اورمحمد وآل محمد کے وسیلے سے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کریں۔

مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہر چیز اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔ وہ اسباب کے ذریعے ہم تک اپنے فیوضات پہنچارہا ہے۔ استغفار سے آپ مقام محمود تک پہنچ جائیں گے۔ احادیث کے مطابق جو شخص نماز شب کا احیا کرے گا، اس کے بارے میں امید ہے کہ پروردگار اسے مقام محمود تک پہنچادے گا۔ جب کبھی دل مغموم ہوجائے تو سمجھیں اس وقت استغفار کا بہترین وقت ہے۔

آخر میں کہا کہ جب تک امت محمدی میں دو چیزیں ہیں ان پر پروردگار کا عذاب نازل نہیں ہوسکتا :ایک رسول اللہ کا وجوداور دوسرا استغفار ہے۔ قدیم امتوں کو خدا نے ملیا میٹ کردیا ،تباہ کردیا۔ کسی کو طوفانوں کے ذریعے، بہت سوں کو زلزلوں کے ذریعے ، بہت سی قوموں کو بندروں میں تبدیل کردیا جبکہ انبیاء ان کے درمیان موجودتھے مگر رسول خدا کی امت کا یہ اعزاز ہے کہ جب تک رسول خدا کی ذات گرامی ہمارے درمیان موجود ہے اور استغفار کا وسیلہ ہے ہم خدا کے عذابوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں لہذا ان آزمائشوں مشکلات سے نکلنے کاواحد حل استغفار بوسیلہ محمد وآل محمد ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .