۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
علامہ امین شہیدی

حوزہ/ امتِ واحدہ پاکستان کےسربراہ نے مقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت  اورمسلمان ممالک کی بےحسی پرشدیدغم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسرائیل کی غزہ پربمباری کے نتیجہ میں درجنوں فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں لیکن اسلامی ممالک کے سربراہان نے اب تک صرف مذمتی بیان جاری کیےہیں۔ مذمت کمزورلوگوں کی زبان پرجاری ہونے والے وہ گھٹیا الفاظ ہیں جن سے دشمن کوڈھارس ملتی ہےکہ مسلمان ممالک زبانی جمع خرچ سےزیادہ کچھ نہیں کرسکتے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امتِ واحدہ پاکستان کےسربراہ علامہ محمدامین شہیدی نےتمام عالمِ اسلام کوعیدالفطرکی مبارکبادپیش کی ہے۔عید کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں علامہ امین شہیدی نےکہا کہ تمام علماءکرام عیدکےخطبات میں فلسطینی برادران کوخراج عقیدت پیش کریں جواس وقت اسرائیل کی نابودی کےلئےتن تنہامیدان میں لڑرہےہیں۔عوام، اسرائیل کی فلسطینی علاقوں پربمباری اورکھلم کھلاانسانی حقوق کی خلاف ورزی کےخلاف ہم آوازہوکراحتجاج کریں اورآج کادن فلسطینی عوام سے یومِ یکجہتی کےطورپرمنائیں ۔

انہوں نےمقبوضہ فلسطین میں اسرائیل کی جارحیت  اور مسلمان ممالک کی بےحسی پرشدیدغم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے نتیجہ میں درجنوں فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں لیکن اسلامی ممالک کے سربراہان نے اب تک صرف مذمتی بیان جاری کیےہیں۔ مذمت کمزورلوگوں کی زبان پرجاری ہونے والے وہ گھٹیا الفاظ ہیں جن سے دشمن کوڈھارس ملتی ہےکہ مسلمان ممالک زبانی جمع خرچ سےزیادہ کچھ نہیں کرسکتے۔اِس وقت مذمت کامطلب مغرب کاپوری دنیاکےبدمعاش ممالک کو اکٹھاکرنےکے بعد فلسطین پرمسلط کرنااورمسلم دنیا کا تماشہ دیکھنا ہے۔ اسلامی ممالک مغربی دنیا اور امریکہ کے زیرتسلط ہیں۔ان کے لئے صرف یہ بات اہم ہےکہ مغرب اور امریکہ کس چیز کوانسانی حقوق کی نگاہ سےدیکھتےہیں۔اسرائیلی فورسزکافلسطینی خاتون کی گردن پرگھٹنہ ٹیکنا 57 اسلامی ممالک کے لئے پیغام تھاکہ مسلم امہ کی ان کےنزدیک کوئی حیثیت نہیں ہے۔

علامہ امین شہیدی نےاس مشکل ترین وقت میں فلسطین کےلئےایران کےکردارکوسراہا۔انہوں نےکہاکہ ایران نےاسلحہ فراہم کرکےفلسطینی مقاومت کواستحکام بخشاہےاورشیعہ سنی وحدت کی بہترین مثال قائم کی ہے۔ایرانی اسلحہ سےحماس نےاسرائیل کی ناک میں دم کردیاہےاورنتین یاہومسلسل پریشان ہے۔ اگر شیعہ سنی میں حقیقی اتحادقائم ہوجائےتواسرائیل سمیت عالمِ کفروشرک نابودہوجائے۔یہی وجہ ہےکہ امریکہ، اسرائیل،ان کے غلام مسلمان حکمران اورشکم پرست مولوی، شیعہ سنی کوباہم لڑانےمیں مصروف ہیں۔علامہ امین شہیدی نےتمام اہلِ دردواہلِ قلم کوتاکیدکی کہ وہ زبان و قلم اور برقی وسماجی میڈیاکےذریعہ فلسطینی عوام کی آوازبنیں اوراسرائیل کےجنگی جرائم اوربربریت کودنیاپرآشکار کریں ۔

انہوں نےکہا کہ وہ پاکستان کی خوشحالی اورکشمیر،افغانستان اور دیگرمسلم ممالک کےمسلمانوں پرہونےوالےمظالم کےخاتمہ کےلئےدعاگوہیں اورعوام الناس سےاپیل کرتےہیں کہ وہ فلسطینی مسلمانوں کی حمایت میں پرامن احتجاج جاری رکھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .