حوزہ نیوز ایجنسی کی انتارا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انڈونیشیا کے عوام نے فلسطینیوں کی حمایت میں جکارتہ میں امریکی سفارت خانے کے سامنے فلسطین اور غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے خلاف دنیا بھر کے بہت سارے لوگوں کے ساتھ میں احتجاجی مظاہروں میں شمولیت اختیار کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سینکڑوں انڈونیشیوں نے فلسطینی عوام پر امریکہ کی جانب سےصیہونی حکومت کے حملوں کی حمایت کے خلاف منگل کے روز واشنگٹن کے سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند روز سے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوجی تشدد نے پوری دنیا میں مظاہروں کی لہر دوڑادی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا کی ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے ذریعہ شروع کردہ اس احتجاجی ریلی میں امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا فوری طور پر خاتمہ کریں جن میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت 200 سے زائد فلسطینی شہیدہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ مظاہرین میں تجارتی یونینوں کے علاوہ طلباء ، نوجوان اور انڈونیشیا کے دیگر شہری گروہوں کے ممبر بھی شامل تھے، ریلی میں موجود ایک سیاسی کارکن سریتا عارفیہ نے کہا کہ آزادی دنیا کی تمام اقوام کا حق ہے ، اور سامراج کو ختم کیا جانا چاہئے کیونکہ اس کا انسانیت اور انصاف سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، واضح رہے کہ مظاہرین نے انڈونیشیا اور فلسطین کے جھنڈوں کے علاوہ "فلسطین کو آزاد کرؤ" لکھے ہوئے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ ممکنہ تشدد کو روکنے کے لئے ایک ہزار سے زائد پولیس نے جاکارتہ میں امریکی سفارت خانے کا گھیراؤ کیا۔
واضح رہے کہ انڈونیشیا جہاں دنیا میں سب سے زیادہ مسلم آبادی ہے ، کے صہیونی حکومت کے ساتھ کوئی سرکاری تعلقات نہیں ہیں ، اور اسی وجہ سے تل ابیب کا جکارتہ میں کوئی سفارت خانہ نہیں ہے۔
یادرہے کہ گذشتہ ہفتے پیر سے شروع ہونے والے صہیونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے نتیجے میں اب تک کم از کم 219 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں درجنوں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
آپ کا تبصرہ