۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ صادق جعفری

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مدرسہ، سرکاری اور نجی تعلیمی نظام میں یکسانیت کے لئے جو نظام تعلیم شروع کیا گیا تھا، نصاب کی تدوین کے بعد مواد کا جائزہ لینے سے واضح نظر آرہا ہے کہ یہ پاکستان کی تعلیمی پالیسیوں سے متصادم، دینی اقدار کے برعکس، اسلام کی مستند تاریخ کے منافی اور معتبر شخصیات کے احترام سے دانستہ اعراض پر مبنی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ صادق جعفری نے یکساں نصاب تعلیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخصوص مکتبہ فکر کی مذہبی تعلیمات کے پرچار کے لئے یکساں نظام تعلیم کا ڈھنڈورا پیٹا جا رہا ہے، آئین کی رو سے کسی پر بھی اپنا عقیدہ یا اپنی مذہبی تعلیمات کو جبراً مسلط نہیں کیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ مدرسہ، سرکاری اور نجی تعلیمی نظام میں یکسانیت کے لئے جو نظام تعلیم شروع کیا گیا تھا، نصاب کی تدوین کے بعد مواد کا جائزہ لینے سے واضح نظر آرہا ہے کہ یہ پاکستان کی تعلیمی پالیسیوں سے متصادم، دینی اقدار کے برعکس، اسلام کی مستند تاریخ کے منافی اور معتبر شخصیات کے احترام سے دانستہ اعراض پر مبنی ہے۔

ایم ڈبلیو ایم رہنما نے کہا کہ نصابی کتب کے ذریعے تعصب اور گروہی اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش ملک کو انارکی کی طرف لے جائے گی، نفاذ اسلام بل کے ذریعے مقاصد کی تکمیل میں ناکامی کے بعد یکساں نصاب تعلیم کو ہتھیار بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ نصابی کتب کو شرانگیزی سے پاک رکھ کر نئی نسل کو مذہبی منافرت سے بچایا جا سکتا ہے، پرامن پاکستان کے لئے مذہبی رواداری انتہائی ضروری ہے، متنازع نصاب تعلیم نئی نسلوں کے اذہان کو زہر آلود کردے گا، مجلس وحدت مسلمین یکساں نصاب تعلیم کی ہر پلیٹ فارم پر مخالفت کرے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .