۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
News ID: 370106
5 جولائی 2021 - 18:02
شہید محرم علی

حوزہ/ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا حق فقط اتنا ہے کہ شہداء کی تصاویرکے ساتھ چند اشعار لکھ کر ، خود کونظریاتی ثابت کرکے تہ دامن ہو جائیں۔کبھی کبھی خیال آتا ہے اگر واٹس اپ پر ما عاشق شہادتیم والا اسٹیس نہیں لگاؤں گی تو شاید میرے نظریاتی اور انقلابی ہونے پہ شک کیا جائے گا۔کیا شہداء کا حق ہم پر صرف یہی ہے؟آج کے مقداد و بوذر نظر کیوں نہیں آتے؟

تحریر: خواہر سویرا بتول 

حوزہ نیوز ایجنسیوطنِ عزیز میں ایک بار پھر ماہ ِایام اعزا سے  پہلے مقدسات کی توہین کا ایک نیا سلسلہ باقاعدہ سازش کے تحت شروع ہوگیا ہے۔مقدسات کی توہین کی تاریخ نئی نہیں ہے۔آج سے چودہ سو سال پہلے امیرِ شام نے ۴۰سال تک مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیہ سلام کے خلاف منبروں سے باقاعدہ سب وشتم کروایا۔مورخ خریدے گئے اور نفس پیغمبر کی توہین و تنقیض کا سلسلہ جاری ہوا۔بقول امام احمد بن حنبل کے: علی علیہ سلام کے دشمن بہت تھے اور انہوں نے اپنی سی کوشش کی کہ ان میں کوئ عیب تلاش کریں لیکن جب سورج خاک ڈالنے سے نہیں چھپا تو وہ کینہ کی آگ ٹھنڈی کرنے اس شخص کے پاس چلے گئے جس نے علی علیہ سلام سے جنگ کی تھی اور اس کی تعریفیں کیں۔
فتح الباری فی شرح صحیح البخاری جلد ۷ صفحہ ۸۳ 
یہ سب کچھ علی الرغم ہے کہ امویوں نے مشرق و مغرب میں علی علیہ سلام کی کردار کشی کی اور ان کے خلاف دشنام طرازی کی مہم چلائے رکھی۔یہاں تک کہ لوگ علی علیہ اور فرزندانِ علی کے نام پر اپنے بچوں کے نام نہیں رکھتے تھے۔ان تمام سختیوں کے علی ابن ابی طالب علیہ سلام کے فضائل و مناقب اس قدر پھیلے کہ امام شافعی کہتے ہیں کہ:
"میں حیران ہوں اس شخص پر جس کےدشمنوں  نے کینہ توزی کے سبب اور دوستوں نےخوف کے سبب اس کے فضائل کو چھپایا مگر شش وجہت میں اس کے فضائل کا غلغلہ ہوا۔"

آج ایک بار پھر اپنے اسلاف کی سنت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے امام موسی کاظم علیہ سلام، امام محمد تقی علیہ سلام اور امام علی نقی علیہ سلام کی شان میں نازیبا الفاظ استعمال کیے گئے.عاشقان ِصحابہ ایک بار پھر توہین اہل بیت علیہ سلام پر چپ کا روزہ رکھ کر بیٹھے ہیں۔کیا علی علیہ سلام اور اولاد علی سے بڑا صحابی رسول کوئی ہے؟ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ عرصہ دراز سے ایک مکتب کو مذہبی تعصب کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔

گزشتہ برس ایک مومن نے وال چاکنگ کی "دما دم مست قلندر علی دا پہلا نمبر" اس پر توہین کا مقدمہ بنادیا۔ہر سال امام عالی مقام کے جلوس نکالنے پہ ایف آئی آر کاٹی جاتی ہیں ۔حال ہی میں ایک واقعہ ہوا جس کی میں خود عینی شاہد ہوں اور اس سانحہ نے  کافی عرصہ تک مضطرب رکھا۔مذہبی انتہا پسندی اور تعصب کی نظر ایک معصوم جوان لڑکی ہوئی۔عرصہ دراز سے جلوس نکالنے پہ لڑائی تھی۔اور دھمکی آمیز کالز کا سلسلہ زور و شور سے جاری تھا۔اعزاداری حسین ہماری شہ رگ حیات ہے جلوس روکنا ممکن نہ تھا اس لیے گھر آکر باقاعدہ فائرنگ کی گئی اور اس فائرنگ  کی ذد میں ایک معصوم لڑکی جان کی بازی ہار گئی جسکی ٹھیک دو ماہ بعد شادی تھی۔مقتول کی والدہ سے تعزیت کے لیے الفاظ نہ تھے۔کافی دیر سر جھکائے اُس ماں کے پاس بیٹھی رہی جو اپنی بیٹی کو لال جوڑے میں رخصت کرنے کی تیاریاں کر رہی تھی اور نہیں معلوم تھا وہ خون کی ہولی میں یوں نہائے ابدی نیند سو جائے گی۔خوف وہراس کی ایسی فضا طاری تھی کہ لاکھ پوچھنے کے باوجود بھی اُس ماں کے لب نہ ہلے۔میں نے آہستگی سے اُنکا ہاتھ تھاما اور کہا کہ میں آپ کی بیٹی کی مظلومانہ شہادت پہ لکھوں گی ہم آواز اٹھائیں گے بس آپ میرا ساتھ دیجیے کافی دیر تک وہ خالی نظروں سے مجھے گھورتی رہیں شاید اپنی جوان بیٹی ثناء کو مجھ میں تلاش کر رہیں تھیں مگر ہونٹ تھے کہ قفل جو آج تک نہ کھلے۔مجھے کہا بیٹی اپنی جوانی پہ رحم نہیں آتا تو اپنے ضعیف باپ پہ رحم کرو وہ اس عمر میں تمہارے لیے کہاں کچہریوں کے چکر لگائے گا۔کافی استفسار کے باوجود بھی کچھ معلوم نہ ہوا۔اہل علاقہ سب جانتے تھے کہ حقائق کیا ہیں مگر ایسی وحشت اور خوف کی فضا طاری کی گئ کہ کوئی ساتھ دینے پہ آمادہ نہ ہوا۔

ایسے ہزاروں واقعات ہیں جو یقینا آپ کے مشاہدے میں بھی آئے ہوں گے۔آج جب فرزند رسول و بتول امام عصر علیہ سلام اور اُن کی والدہ کی شان میں گستاخی کی گئی تو فورا شہید محرم یاد آگئے۔ہم فقط زبانی دعووں تک عاشقِ شہداءہیں مگر جب میدانِ عمل کی بات آتی ہے تو نہ ہم میں  کوئی شہید ناصر صفوی نظر آتا ہے اور نہ شہید محرم علی۔ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا حق فقط اتنا ہے کہ شہداء کی تصاویرکے ساتھ چند اشعار لکھ کر ، خود کونظریاتی ثابت کرکے تہ دامن ہو جائیں۔کبھی کبھی خیال آتا ہے اگر واٹس اپ پر ما عاشق شہادتیم والا اسٹیس نہیں لگاؤں گی تو شاید میرے نظریاتی اور انقلابی ہونے پہ شک کیا جائے گا۔کیا شہداء کا حق ہم پر صرف یہی ہے؟آج کے مقداد و بوذر نظر کیوں نہیں آتے؟ شہداء نے جسطرح اتحاد بین المسلمین کے لیے کام کیا اور ایسے عناصر کی بیخ کنی کی ہم اپنا کردار کیوں ادا نہیں کر رہے؟کیا زبانی العجل کے دعوے ہمیں بارگاہ رسالت میں سرخرو کریں گے؟ ہم پیغمبر اسلامؐ کو بروز حشر کیا کہیں گے کہ آپ کی اولاد کی توہین و اہانت ہوتی رہی اور ہم خاموش تماشائی تھے۔کیا یہی اجررسالت ہے؟
لٹ کے آباد ہے اب تک وہ گھر کس کا ہے 
سب سے اونچا ہے جو کٹ کر بھی وہ  سر  کس کا ہے 
کس  کی ہجرت کے تسلسل سے شریعت ہےرواں 
قافلہ آج تلک شہر بدر کس کا ہے 
تخت والوں نے مورخ بھی خریدیں ہونگے 
ذکردنیا میں مگر شام و سحر کس کا ہے

تبصرہ ارسال

You are replying to: .