حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراقی نیشنل فورسز اتحاد کے سربراہ،سید عمار حکیم نے شہر تکریت میں عراقی شیخوں اور قبائلی عمائدین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے،چاروں طرف سماجی اہم اور بنیادی پیغامات کے حامل باہمی رابطوں کی اہمیت اور ملاقاتوں کے تسلسل پر زور دیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ قبائلی سرکردگان،معاشرے کی سالمیت کو برقرار رکھنے اور تنازعات کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ قبائلی کچھ حکومتوں کی جانب سے اتحاد و وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی کوششوں کے باوجود ہم آہنگ رہے ہیں۔
انہوں نے عراق میں نسلی اور مذہبی تنوع کے انتظام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عراق مختلف اقوام پر مشتمل ایک متحد قوم ہے،اس قوم کی منطق قرآن کی منطق ہے،ارتقاء اور شناخت کی راہ میں احترام،حاکمیت اور قانون کی حکمرانی سب سے آگے ہے۔
سید عمار حکیم نے باہمی اختلافات کو دور کرنے اور ماضی کے واقعات میں الجھنے سے انتباہ اور مستقبل کی تعمیر کے لئے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں حکومتی اور غیر حکومتی منطق میں فرق کرنا ہوگا۔
عراقی فوجی اتحاد کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایک مضبوط ریاست کی تعمیر،عراق کے تمام مسائل کا بہترین اور مؤثر حل ہے،عراق کے لئے بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر مثبت سرمایہ کاری کو ضروری قرار دیا۔
سید عمار حکیم نے انتخابات میں شعور اور آگہی کے ساتھ وسیع پیمانے پر مؤثر شرکت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم سب کو ملکی ترقی اور تبدیلیوں کا ذمہ دار ہونا چاہئے۔
آخر میں،انہوں نے اشارہ کیا کہ تدریجی تبدیلی اور وسیع پیمانے پر انتخابات میں شرکت سیاسی نظام کے قانونی جواز کو ظاہر کرتی ہے۔