منگل 21 ستمبر 2021 - 22:45
اگر ہم کربلا میں ہوتے ؟

حوزہ/ شہادت ہمارے لیے سعادت اور باعثِ افتخار ہے اور آج مدافعینِ حرم کے پاک لہو کی تاثیر ہے کہ پوری دنیا سے ہمارے جوان شہادت کے آرزو مند ہیں۔

تحریر: سویرا بتول 

حوزہ نیوز ایجنسیآج جو ہم ایامِ اعزإ میں امام حسین علیہ السلام کے لیے گریہ و ماتم کررہے ہیں ساتھ ہی ساتھ ہم یہ بھی سوچیں کہ اگر ہم کربلا میں ہوتے تو کیا کرتے؟آج بھی کربلا برپا ہے۔اگر ہم پیغمبرِاسلامﷺ، امام علی علیہ السلام،امام حسن علیہ السلام اور امام عالی مقام کے زمانے میں ہوتے تو کیا کرتے؟حجتِ دوراں امامِ عصر ظہور فرماٸیں گے اور ہمیں معلوم ہے کہ ہمیں اُن کے اعوان و انصار میں شامل ہونا ہے تو کیوں نہ ہم ابھی سے خود کو ظہور کےاُس عظیم معرکہ کے لیے تیار کرنا شروع کردیں۔امامِ زمانہ علیہ السلام کو بھی تو کسی حُر،جبیب،زہیر یا وہب کی ضرورت ہے ناں؟امام عالی مقام نے اپنے دوست (حبیب) کو خط لکھ کر کہا[میں تنہا ہوں حبیب آجاٶ]۔۔آج یوسفِ زہرإ اگر کسی حبیب کو بلانا چاہیں تو کیا ہم آمادہ ہیں؟ وقتِ سفر آچکا ہے اپنے آپ کو آزمالیں ہم حُر ہیں یا حبیب؟ ظہورِ امام بہت نزدیک ہے۔دعاٸے عہد کا وہ جملہ وعجل لنا ظہورہ انھم یرونہ بعیدا و نراہ قریبا ہمارے لیے جلد اِن کا ظہور فرما کہ لوگ اِنکو دوراور ہم انہیں نزدیک سمجھتے ہیں۔

جہاں بھی دو راستے ہوں وہاں معیار کربلا ہے۔ہم اپنے آپ کو قبل از وقت آزمالیں کیونکہ آج بھی کوٸی ہے [جو پردہ غیبت میں ] ہمارےجواب کا منتظر ہے۔جب بھی وقتِ انتخاب ہو ہمارا انتخاب کربلا ہو۔حُر کے فیصلے نے کربلا میں یہ واضح کردیا کہ کربلا کے مصائب اور امان نامے میں فرق کیا ہے۔یہ اُنہی کے عشق کا طفیل ہے کہ وہ کسی مقام تک پہنچا۔آہ!!! امام عالی مقام نے ہمارے لیے بہت زحمت و مصائب برداشت کیے ہیں۔توجہ کی ضرورت یہاں ہےکہ ہم امام حسین علیہ السلام کی نظروں میں کس مقام پر ہیں؟زیارتِ عاشورہ کا وہ جملہ *اللھم اجعلنی عندک وجیھاباالحسین علیہ السلام فی الدنیا والاخرة*  اب ہم متوجہ ہوں کہ ہمارا مقام کیا ہے امام عالی مقام کی بارگاہ میں اور کیا ھل من الناصر کی صدا ہمارے لیے بھی تھی یا نہیں؟

اِس بات کا جواب ہمیں راہِ جہاد اور شہادت کی طرف لیکر جاتا ہے۔مجاہدانہ زندگی ایک خاص زندگی ہے۔جب ہم تکرار کرتےہیں *بِابِی انت و امی* میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں یابن الرسول اللہ تو گویا ہم عہد کررہے کہ ہم وقتِ ضرورت اپنی ہر عزیزچیز حتی کہ جان بھی آپ پر قربان کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔ اگر یہ عزم و ارادہ پیدا ہوگیا تو انسان زندگی کےہر لمحہ میں شہادت کو محسوس کریگا اور اپنے آپ کو شہادت سے نزدیک پاٸے گا اور جو کوٸی بھی شہادت کے احساس کے ساتھ زندگی کرتا ہےاُس کے لیےایسی نوید اور خوشخبری ہے جس سے دوسرے محروم ہیں جیسا کہ شہید مطہری کے نزدیک شہید تاریخ کا روشن چراغ ہے اور شریعتی کے نزدیک شہید تاریخ کا قلب ہے۔

 *مولاٸے کاٸنات علی ابنِ ابی طالب علیہ السلام* فرماتے ہیں کہ کتنے ہی ایسے شجاع ہیں کہ جنکو موت نے چیڑ پھاڑ ڈالا مگر وہ نہیں مرے اور کتنے ہی بزدل ایسے ہیں جو اپنی پناہ گاہوں میں مر گٸے۔ میں اکثر گھنٹوں سوچتی ہوں کہ اگر یہ شہادتیں،عزت و شرف و خون کا سلسلہ ختم ہوجاٸے اور ہم باقی رہ جاٸیں اور خدا نہ کرے کہ کسی حادثہ یا بیماری میں مرجاٸیں تو یہ کتنا بڑا خسارہ ہے۔یہ سوچ کر ہی سانسیں اکھڑنے لگتی ہیں کہ انسان کی یونہی موت واقع ہوجاٸے باخدا یہ بہت سخت ہے۔شہید القدس کا جملہ ما ملتِ شہادتیم اکثر کانوں میں گونجتا ہے بلاشبہ شہادت ایک ھمیشگی اور الہی افتخار کا میدان ہے، بہشت کے انتخاب کا میدان، مادرِ جان سیدہ زہرإ کیطرح گمنام رہنے کا فقط احساس ہی کتنا پر کیف اور باعثِ افتخار ہے۔

شہادت کا احساس کیا ہے؟ یعنی آپ دنیا کا مرکز اور اُس کی دھڑکن ہیں یعنی اگر آپ کا دل دھڑکتا ہےتو معاشرے کی رگوں میں خون دوڑتاہے۔شہادت کا احساس یعنی آپ نور کا چراغ ہیں اور خود جل کر دوسروں کو راستہ تلاش کرنے کے لیے روشنی فراہم کرتے ہیں۔اگر ہم شہادت کا استقبال کریں تو کوٸی بھی اَبر قدرت ناقابلِ شکست نہیں ہے۔شہادت کا راز اشکوں میں پنہاں ہے۔شہادت یعنی عشقِ لقاٸے الہی، عشق کا ایسا راستہ جس کی کوٸی انتہا نہیں، جہاں سر کی بازی لگا دینا ہی عشق و وفا و اطاعت کی دلیل ہے۔امام حسین علیہ السلام شہیدوں کے سردار ہیں۔ممکن نہیں ہے کہ ہم شہادت کے مفہوم سے نا آشنا ہوں اور امام حسین علیہ السلام سے عشق کریں۔بلاشبہ شہادت ہمارے لیے سعادت اور باعثِ افتخار ہے اور آج مدافعینِ حرم کے پاک لہو کی تاثیر ہے کہ پوری دنیا سے ہمارے جوان شہادت کے آرزو مند ہیں۔
دین کا ثبات ہو 
زیست کی نجات ہو 
قوم کی حیات ہو 
اے شہیدو!! تم وفا کی کاٸنات ہو

  • حضرت امام عصر(عج) کی غیبت کا فلسفہ

    حضرت امام عصر(عج) کی غیبت کا فلسفہ

    حوزہ/ خداوند متعال نے اپنے بارہویں نور کو لوگوں سے پوشیدہ و مخفی رکھا ہے ۔اب یہ سوال ابھرتا ہے کہ حق متعال نے اپنی آخری حجت کو کیوں پردۂ غیب میں مخفی کر…

  • شہیدِ گمنام۔۔۔شہید ناصر صفوی (2)

    شہیدِ گمنام۔۔۔شہید ناصر صفوی (2)

    حوزہ/ شہید ناصر صفوی اکثر کہا کرتے تھے کہ میں خطروں سے نہیں ڈرتا ،موت سے نہیں بھاگتا ہوں جب طوفان میرے تحمل کی طاقت سے بڑھ جاتے ہیں میں خدا کو یاد کرکے…

  • اربعین تحریک ظہور

    اربعین تحریک ظہور

    حوزہ/ اگر کوئی زیارت پہ جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا نے خود اس کو زیارت کی توفیق دی ہے اور اگر کوئی سب کچھ ہونے کے باوجود بھی نہیں جاتا ہے تو اس…

  • جشنِ مولودِ کعبہ یا توہینِ مراجع کرام ؟

    جشنِ مولودِ کعبہ یا توہینِ مراجع کرام ؟

    حوزہ/ آج کے دور میں شیعہ کا لبادہ اوڑھ کر مراجع عظام بلخصوص رہبر معظم کی بے ادبی و توہین کرنے والے افراد وہی ہیں جو کل دشمن کی سازش اور اپنی نادانی کیوجہ…

  • ابدی حیات کی خوشبو 

    ابدی حیات کی خوشبو 

    حوزہ/ موت برحق ہے مگر شہادت ہدفِ زندگی کا بہترین راستہ ہے جسےطے کرکے منزلِ حقیقی پر پہنچا جا سکتا ہے مگر خود شہادت کے لیے ایک سفر طے کرنا پڑتا ہے جسے اصلاحِ…

  • مشیِ اربعین: ظہور کی مشق

    مشیِ اربعین: ظہور کی مشق

    حوزہ/ مشی اربعین ہمیں صرف کربلا کی یاد نہیں دلاتی، یہ ہمیں آنے والے کل کی مشق کراتی ہے۔ آج اگر ہم نے طے کر لیا کہ ظہور کے وقت کہاں ہوں گے، کیا کریں گے،…

  • کربلا کا سانحہ سب سے بڑی مصیبت کیوں ہے؟

    کربلا کا سانحہ سب سے بڑی مصیبت کیوں ہے؟

    حوزہ/ حضور نے واضح کیا کہ امام حسین علیہ السلام خدا اور رسول خدا کے نزدیک کس قدر عزیز ہے لیکن اس کے باوجود امت نے کربلا میں خاندان عصمت و طہارت کے ساتھ…

  • محرم عزا اور ہم

    محرم عزا اور ہم

    حوزہ/ اس مرتبہ شاید قدرت نے یہ موقعہ فراہم کیا ہے کہ ہم ظاہری چکا چوند میں نہ کھو کر باطنی اور حقیقی عزاداری کی مثال پیش کریں اپنے گھر میں تمام گھر والوں…

  • احکام شرعی | شہادت فی سبیل اللہ کسے کہتے ہیں ؟

    احکام شرعی | شہادت فی سبیل اللہ کسے کہتے ہیں ؟

    حوزہ/ شہادت فی سبیل اللہ" کا مفہوم اسلام میں خدا کی راہ میں جان دینا ہے، جو اللہ کی رضا اور دین کی سربلندی کے لیے ایک عظیم قربانی سمجھی جاتی ہے۔ اس میں…

  • مدافعین حرم اور Mi6 کے چیلے

    مدافعین حرم اور Mi6 کے چیلے

    حوزہ/ مدافعین در حقیقت حق و صداقت، آزادی و حریت، امربالمعروف ونہی عن المنکر کی ایک عظیم الشان قربانی تھی جو اِن پاک طینیت جوانوں نے کلنا عباسک یا زینب کا…

  • ظہور امام زمانہ (عج) اور تمام مخلوقات !

    ظہور امام زمانہ (عج) اور تمام مخلوقات !

    حوزہ/ امام زمانہ عج کو ظہور کے لیے آنے اور اپنی حکومت بنانے کے لیے کسی شخص، طاقت یا حکومت کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر امام کو اپنی حکومت کے لیے کسی ماموم کی…

  • کیا عورتیں بھی امام زمان (ع) کے صحابہ میں شامل ہوں گی !؟

    کیا عورتیں بھی امام زمان (ع) کے صحابہ میں شامل ہوں گی !؟

    حوزہ/ الہیات اور عقائد کے ماہر نے اسلامی ملک میں کچھ خواتین کی تشویش: "کیا ہم امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے ظہور میں اپنا کردار ادا کر سکتے…

  • عشق یعنی دمشق کے پروانے

    عشق یعنی دمشق کے پروانے

    حوزہ/ مدافعین حرم کی مظلومیت یہ ہے کہ ان کی قربانی کو انکے خانوادہ کے لیے باعث رنج بنانے کی بھرپور کوشش کی جاتی ہے۔جہان والدین بہن بھائی ہمسر اپنے پیاروں…

  • تاریخِ امت میں عاشورا راہِ حق میں چلنے والی تحریکوں میں سب سے عظیم تحریک ہے، محترمہ سویرا بتول

    تاریخِ امت میں عاشورا راہِ حق میں چلنے والی تحریکوں میں سب سے عظیم تحریک ہے، محترمہ سویرا بتول

    حوزہ/ اِس تحریک سے داخلی طاغوتوں اور سرکشوں کے خلاف قیام کرنے کا سبق بھی ملتا ہے اور خارجی دشمنوں کے ساتھ جنگ لڑنے کا جذبہ بھی! وہ خون جو حسین ابنِ علی…

  • شہیدِ گمنام۔۔۔ناصر علی صفوی

    شہیدِ گمنام۔۔۔ناصر علی صفوی

    حوزہ/ شہید ناصر علی صفوی اکثر کہا کرتے تھے کہ راستوں کی ویرانی اور جلتی دھوپ سے ڈرنے والے کبھی اپنی منزل نہیں پاسکتے۔شہید اپنی منزلِ مقصود تک پہنچ گٸے…

  • امام حسینؑ کا پیغام ہر فرد بشر تک پہنچانا ہماری ذمہ داری، مولانا سید رضا حسین 

    امام حسینؑ کا پیغام ہر فرد بشر تک پہنچانا ہماری ذمہ داری، مولانا سید رضا حسین 

    حوزہ/ آج ہم جو عزاداری کررہے ہیں ، یہ صرف ہم تک ہی محدود نہ رہ جائے بلکہ ہماری کوشش یہ ہونی چاہئے کہ پیغام امام حسین علیہ السلام کو پوری دنیا تک پہنچایا…

  • وادی عشاق الشہداء

    قسط ۲:

    وادی عشاق الشہداء

    حوزہ/ ایک شہید کی آواز آٸی کہ اگر کانٹےدار تاروں کو عبور کرنا ہے تو پہلے اپنے نفس کی کانٹے دار تاروں کوعبور کریں۔جب تک ہم اپنی ذات کے اردگرد پھنسے ہوٸے…

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha