۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
آیت الله سیدجعفر سیدان

حوزہ/ حوزہ علمیہ مشہد مقدس کے استاد نے کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا علم، سخاوت، جرأت و شجاعت تمام فضائل میں ایک جامع شخصیت ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ مشہد مقدس کے استاد آیت اللہ سید جعفر سیدان نے 17 دسمبر بروز جمعہ شام کو مشہد میں "سوگواری نگین شکستہ" کے عنوان سے منعقدہ عزاداری فاطمیہ کے مراسم کی پہلی شب کو خطاب کرتے ہوئے حضرت زہراء سلام اللہ علیہا کے مقام اور خطبۂ فدکیہ کے بارے میں کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا علم، سخاوت، جرأٔت و شجاعت تمام فضائل میں جامع شخصیت ہیں۔

انہوں نے کہا: حضرت زہرا سلام اللہ علیہا عصمت اور پاکیزگی کی خصوصیت کی وجہ سے سورہ احزاب کی آیت نمبر 33 "إِنَّما یُریدُ اللَّهُ لِیُذهِبَ عَنکُمُ الرِّجسَ أَهلَ البَیتِ وَیُطَهِّرَکُم تَطهیرًا" کا بہترین مصداق ہیں۔

آیت اللہ سیدان نے حضرت زہراسلام اللہ علیہا کی عظمت کے بارے میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعبیر «ام‌ابیها» کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: «ام‌ابیها» یعنی "اپنے باپ کی ماں"، اس خوبصورت تعبیر سے حضرت زہراسلام اللہ علیہا کی عظمت کا پتا چلتا ہے۔ نیز ایک اور مقام پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ «إِنَّ فَاطِمَةَ بَضْعَةٌ مِنِّی‏ فَمَنْ آذَاهَا فَقَدْ آذَانِی وَ مَنْ سَرَّهَا فَقَدْ سَرَّنِی وَ مَنْ غَاظَهَا فَقَدْ غَاظَنِی‏»؛ یعنی "تحقیق فاطمہ (سلام اللہ علیہا) میرا ٹکڑا ہے، جو بھی اسے تکلیف دے گا تو گویا اس نے مجھے تکلیف دی اور جو بھی اسے خوش کرے گا تو گویا اس نے مجھے خوش کیا اور جس نے اسے غضبناک کیا گویا اس نے مجھے غضبناک کیا۔"

حوزہ علمیہ مشہد مقدس کے استاد نے خطبۂ فدکیہ اور اس زمانے میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے مدینہ والوں سے خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: خطبۂ فدکیہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کا مسجد میں اپنے حق کے حصول کے لئے دیا گیا خطبہ ہے۔یہ بڑا عجیب خطبہ ہے؛ جب ان کا قطعی اور ناقابل تنسیخ حق "فدک" غصب ہو گیا تو وہ مسجد میں آئیں تاکہ وہ مظلوم واقع نہ ہوں اور ظلم کے آگے سر تسلیم خم نہ کریں، انہوں نے خطبہ دینا شروع کیا اور سارے مجمع کو ہلا کر رکھ دیا۔

انہوں نے مزید کہا: حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا نے معصوم اماموں کی طرح ایک جامع اور مکمل خطبہ دیا۔ یہ مکمل خطبہ اسلامی معاشرے کے تمام اہم مسائل بشمول توحید، نبوت، امامت، قیامت، معاشرتی، احکام اور اس وقت کے حالات سے متعلق مکمل بیان ہے۔

آیت اللہ سیدان نے مزید کہا: خطبۂ فدکیہ میں حقیقت اور معارف کی مکمل دنیا موجود ہے۔ اس خطبہ کے شروع میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی طرف سے بیان کردہ اہم نکات میں سے ایک ان فرائض کی انجام دہی میں صبر و استقامت ہے جو خدا نے انسانوں کے لیے مقرر کیے ہیں۔ مشکلات اور سختیوں میں صبر و تحمل کا مظاہرہ اخروی اجر اور پاداش کا باعث ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے خطبۂ فدکیہ میں انسانوں میں صبر و استقامت کی صفت کے نتیجے کا ذکر کیا ہے، کہا: اگر انسان اپنے فرائض و واجبات کی انجام دہی اور محرمات کو ترک کرنے کے لیے ثابت قدمی سے کام نہیں لے گا تو وہ اس کے لیے الہی اجر و پاداش کا باعث بھی نہیں بنیں گے۔ جو چیز انسان کے لیے جنت کی نعمتوں اور برکات سے استفادہ کے لیے زمینہ ہموار کرتی ہے وہ گناہوں اور لغزشوں کے مقابلے میں صبر و استقامت اور واجبات اور فرائض کی انجام دہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ "سوگوارۂ نگین شکستہ" کے عنوان سے منعقدہ عزاداری فاطمیہ کے مراسم کو "حسینیہ آل یاسین" نے حالیہ برسوں میں حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی اور ان کی شہادت کے بارے میں ایک نمائش کے طور پر پیش کیا ہے۔

اس سال اس نمائش کی کہانی حضرت سلمان فارسی کی زبانی بیان ہوئی ہے، اس شخصیت کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھوں اسلام قبول کرنے اور حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی کیفیت کا واقعہ بیان کیا گیا ہے جو مشہد مقدس میں 17 دسمبر سے لے کر 20 روز تک عزادارانِ فاطمی سلام اللہ علیہا کے لئے برپا رہے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .