حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آج سے چودہ سو سال پہلے اسلام نے حقوق انسانی کے مسائل دنیا کے سامنے پیش کر کے معاشرے کو انسانی احترام اور قدر و منزلت کی اہمیت سے آگاہ کیا ہے جس وقت انسانی قدریں پائمال کی جارہی تھیں غرباء و مساکین اور پسماندہ طبقات کے حقوق کو کچلا جارہا تھا اس وقت حضرت رسول صلی اللہ علیہ والہ و سلم اس طبقے کو اپنے گلے سے لگا کر ان کی قدر و منزلت میں اضافہ کر رہے تھے انہی باتوں کے پیش نظر حضرت امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے موقع پر ایک عظیم الشان سیمینار بعنوان "امام زین العابدین علیہ السلام اور انسانی حقوق"امامیہ لائبریری حقانی اسٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں شہر کے علماء،شعراء اور دانشوروں نے حصہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق،اس عظیم الشان تقریب کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا جس کی سعادت مولانا نواز انظار صاحب نے حاصل کی،نعت کا نذرانہ جناب مظاہر حسین صاحب نے پیش کیا اور جناب پروفیسر ناشر نقوی اور شان حیدر نے منقبت کے پھول نچھاور کیے۔
مولانا سید محمد مصطفیٰ وسیم صاحب نے حقوق انسانی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ قرآن مجید اور پیغمبر اسلام نے حقوق انسانی کو جس انداز سے پیش کیا ہے اسے بڑے پیمانے پر دنیا کے سامنے پیش کیا جائے اس لئے کہ قرآن مجید وہ عظیم کتاب ہے جس نے بڑی تفصیل سے انسانی حقوق کو دنیا کے سامنے پیش کر کے انسانی عظمت سے سماج کو آشنا کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام نے نسلی تعصب اور قومی اختلافات کو ختم کر کے بنی نوع انسان کو ایک امت قرار دیا ہے،اگر ہم صحیح طریقے سے دنیا کے سامنے قرآنی تصور کو پیش کردیں تو ہمارا معاشرہ قومی اور نسلی اختلافات سے بالاتر ہو سکتا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ڈاکٹر سید احسن اختر نے کہا کہ امام زین العابدین علیہ السلام نے اپنے قول و فعل سے دنیا کو حقوق انسانی کی طرف متوجہ کیا۔ انہوں نے امام علیہ السلام کی کتاب"رسالۃ الحقوق"کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میں امام علیہ السلام نے پچاس چیزوں کے حقوق کو بیان فرمایا ہے سب سے پہلے خداوند متعال کا حق اس کے بعد اس کی مخلوق کا حق ہے۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مولانا شاداب حیدر صاحب نے کہا کہ اسلام حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنے کا نام ہے۔اسلام نے اللہ تعالیٰ کے حقوق کے ساتھ ساتھ بندوں کے حقوق ادا کرنے کی سخت تاکید کی ہے۔امام علیہ السلام نے معاشرے کے غریب اور مفلس افراد کی مدد کر کے ان کے معیارِ زندگی کو بلند کیا ہے۔
صدر محفل مولانا ڈاکٹر سید شہوار حسین صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سچا اور حقیقی مسلمان وہی ہے جو اپنے ساتھ دوسروں کا بھی پوری طرح سے خیال رکھے اور ان کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کوشاں رہے۔آج ہمارے پاس امام زین العابدین علیہ السلام کے دو علمی خزانے موجود ہیں؛ایک صحیفۂ سجادیہ اور دوسرا رسالۃ الحقوق؛ہم ان کے ذریعے دنیا کے سامنے اصلی تعلیمات پیش کر سکتے ہیں،ہمارا فرض ہے کہ ان دونوں کتابوں کو عوام کے درمیان عام کریں تاکہ زیادہ سے زیادہ ان سے استفادہ کیا جا سکے۔