۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
سیده معصومه طباطبایی

حوزہ / حوزہ علمیہ خواہران کی محقق اور معلمہ نے معاشرہ میں مذہبی حمیت اور جذبے کے اثرات اور برکات کو بیان کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے ساتھ انٹرویو میں حوزہ علمیہ خواہران کی محقق اور معلمہ محترمہ سیدہ معصومہ طباطبائی نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے قم کے لوگوں سے ویڈیو خطاب میں معاشرہ میں مذہبی حمیت اور جذبے کو تقویت دینے کی ضرورت پر تاکید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنے بیانات میں معاشرے میں مذہبی حمیت اور جذبے کو بیدار کرنے پر تاکید کی اور دوسری طرف ان لوگوں کی مذمت کی جو اس مسئلہ کو غیر معقول اور تشدد پر مبنی ہونا قرار دیتے ہیں اور اس کی غلط تشریح کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: مذہبی جذبہ دراصل بصیرت اور عقلانیت پر مبنی ہوا کرتا ہے اور دینی تعلیمات کے نقطہ نظر سے وہی شخص دینی غیرت اور حمیت رکھتا ہے جو بروقت اور مناسب اقدام کرے اور ایسا شخص ہی ایک حقیقی عقلیت پسند فرد ہوتا ہے۔

حوزہ علمیہ خواہران کی اس محقق اور معلمہ نے مزید کہا: ایک غیرت مند انسان اپنے فرض اور ہدف کو صحیح طور پر سمجھتا ہے، بصیرت کے ساتھ صحیح راستے کا انتخاب کرتا ہے اور اتحاد و وحدت کے اصولوں کا سہارا لیتے ہوئے معاشرہ میں امید کی کرن روشن کرتا ہے۔ اس بنا پر ہمیں رہبر معظم انقلابِ اسلامی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی تفرقہ بازی کو پس پشت ڈالنا چاہئے تاکہ عوام اور نوجوان نسل کو ان کے روشن مستقبل کی امید دلائی جا سکے۔

محترمہ سیدہ معصومہ طباطبائی نے کہا: ہمیں سب سے پہلے دینی مسائل میں لوگوں کے اعتقاد اور دلچسپی کی سطح کو بڑھانا چاہیے تاکہ لوگ اور نوجوان افراد اپنے دینی فریضے کو جانتے ہوئے اس کے مطابق مناسب برتاؤ اور عمل کر سکیں۔ دوسری طرف معاشرے میں مذہبی جذبے کے آثار و برکات کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مذہبی جوش و جذبے کو نظر انداز کرنے کے نقصانات سے بھی آگاہ کرنا چاہیے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .