حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اودھ کا پہلا دار الحکومت شہر فیض آباد ہے جہاں اودھ کی رانی بہو بیگم نے ایک مشہور دینی مدرسہ وثیقہ عربی کالج قائم کیا تھا آج بھی وہاں درس و تدریس کا سلسلہ اعلیٰ پیمانے پر جاری ہے۔
اس مدرسہ میں بسلسلہ ولادت با سعادت سبط رسول الثقلین حضرت امام حسینؑ طرحی مقاصدہ ہوتا ہے جو امسال بھی ۸ مارچ کو زہرا ہال اندرون احاطہ وثیقہ عربی کالج ہوا۔ مصرعہ طرح تھا : جشن ولائے سبطِ پیمبر میں آئے ہیں ۔ جشن کا آغاز مدرسہ کے استاد قاری تابش نےتلاوت قرآن مجید سے کیا۔ اپنے منفرد انداز سے آیات و روایات کے سہارے مدرسہ کے استاد مولانا وصی حسن خاں نے نظامت فرمائی۔
درمیان مقاصدہ مدرسہ سے ۵۰ سال سے زائد عرصے سے رابطےمیں رہنےوالے سابق طالب علم اور پچاس سال سے زائد تحریر اور تقریر طور سے بے لوث خدمت انجام دینےوالے خطیب قادر الحاج مولانا سید محمد جابر جوراسی کو مدرسہ کے بزرگ استاد الحاج مولانا نذیر حسن عابدی کے ہاتھوں مدرسہ کے سابق پرنسپل ضیاء الملت مولانا وصی محمد صاحب قبلہ کی یاد میں ’ضیاء الملت ‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ جو توصیفی سند شیلڈ اور ہدیہ پر مشتمل تھا۔
دوسرا ایوارڈ سابق پرنسپل مولانا تقی الحیدری صاحب قبلہ کی یاد میں بنام حیدری ایوارڈ اس ادارے کے سابق طالب علم مولانا نور الحسن رضوی مچھلی گانوی کوکالج کے موجودہ پرنسپل الحاج مولانا محمد محسن صاحب قبلہ کے ہاتھوں دیا گیا جو ۲۵ سال سے مسلسل بالخصوص امبیڈکر نگر ضلع میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
اس موقع پر مقامی و بیرونی علماء بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مقاصدہ کا پہلا دور اذان صبح تک چلتا رہا اذان اور مدرسہ کی وسیع و عریض مسجد میں نماز جماعت کے بعد آخری دور میں پانچ اساتذہ شعراء نے سامعین کو بہترین طرحی کلام سے محظوظ کیا۔ یہ اطلاع مولانا محفوظ الحسن نے دی ہے۔