۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
تصاویری از مرحوم حضرت آیت الله علوی گرگانی-1

حوزہ/ مرحوم آیت اللہ علوی گرگانی آیة اللہ العظمیٰ بروجردی، آیة اللہ العظمیٰ سید محسن الحکیم، آیة اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی امام خمینی، آیة اللہ العظمیٰ سید محمد رضا گلپایگانی اور آیة اللہ العظمیٰ سید ابوالقاسم خوئی رضوان اللہ علیہم کے شاگرد تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کےمطابق، آیت اللہ العظمی علوی گرگانی کی اچانک رحلت پر مدرسه علميه الامام القائم (عج)قم نے ایک تعزیتی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے جہاں دین اسلام اور مذہب اہلبیت علیہم السلام کی تبلیغ و ترویج اور دفاع میں جہاں طلاب کو زیور تعلیم و تربیت سے آراستہ کیا وہیں اس سلسلہ میں مختلف عناوین پر کتابیں بھی تالیف فرمائی ۔

تعزیتی پیغام کا متن کچھ اس طرح ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

آجَرَکَ ألله یا بَقیَّة ألله یا صاحِبَ الزَّمان

انتہائی افسوسناک خبر موصول ہوئی کہ عالم ربانی، فقیہ صمدانی، اسوۂ علم و فقاہت، پاسبان دین و مذہب مرجع عالیقدر حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حاج آقای سید محمد علی علوی گرگانی رضوان اللہ تعالیٰ رحلت فرما گئے۔

انا للہ وانا الیه راجعون

رحمٰن و رحیم اور ارحم الراحمین پروردگار کی آپ پر رحمت ہو کہ آپ کی با برکت اور پاکیزہ زندگی احیاء امر اہلبیت علیہم السلام میں بسر ہوئی۔

آیة اللہ العظمیٰ حاج آقای سید محمد علی علوی گرگانی رضوان اللہ تعالیٰ مکتب اہلبیت علیہم السلام کے عظیم مبلغ اور پاسبان، معلم اور مربی تھے۔ آپ نے کئی دہائی تک طلاب حوزہ علمیہ کی تربیت کی اور ایتام آل محمد علیہم السلام کی کفالت فرمائی۔

دین اسلام اور مذہب اہلبیت علیہم السلام کی تبلیغ و ترویج اور دفاع میں جہاں طلاب کو زیور تعلیم و تربیت سے آراستہ کیا وہیں اس سلسلہ میں مختلف عناوین پر کتابیں بھی تالیف فرمائی۔

آپ آیة اللہ العظمیٰ بروجردی، آیة اللہ العظمیٰ سید محسن الحکیم، آیة اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی امام خمینی، آیة اللہ العظمیٰ سید محمد رضا گلپایگانی اور آیة اللہ العظمیٰ سید ابوالقاسم خوئی رضوان اللہ علیہم کے شاگرد تھے۔

آپ رہبر کبیر انقلاب امام خمینی قدس سرہ اور آپ کی تحریک انقلاب کے سرگرم رکن تھے۔حق بیانی۔بیباکی۔ صراحت لہجہ شجاعت۔بلا خوف لومة لائم اظہار نظر۔سادگی۔علم دوستی۔انکساری آپ کے کچھ خصوصایات تھیں۔ جو مرجعیت کی لازمی شرائط ہیں۔آیت اللہ العظمیٰ سيدعلوی گرگانی رحمة اللہ علیه کی اچانک رحلت دینی، مذہبی، علمی، حوزوی اور ملی عالمی خسارہ ہے جس کا جبران ممکن نہیں۔ بارگاہ معبود میں دعا ہے کہ رحمت و مغفرت نازل فرمائے اور اعلیٰ علیین میں بلند مقام مرحمت فرمائے۔

ہم اس عظیم مصیبت پر سوگوار ہیں اور اپنے مولا و آقا حضرت ولی عصر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف، اسلامی انقلاب کے عظیم قائد آیة اللہ العظمیٰ سید علی حسيني خامنه ای دام ظله الوارف، علمائے اعلام، آیات عظام، مراجع کرام، مدارس علمیہ اور پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہیں۔

سوگوار: مشرف و مدیر مدرسه علمیه الامام القائم (عج) قم تحت اشراف جامعه المصطفي العالميہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .