حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رہبر انقلاب اسلامی آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ چوبیس مارچ کی شام، حجۃ الاسلام و المسلمین ری شہری کی نماز جنازہ پڑھائي۔
انھوں نےاس مجاہد عالم دین کی نماز جنازہ پڑھانے کے بعد جو پہلا جملہ ادا کیا وہ یہ تھا کہ ری شہری صاحب کے بارے میں ہماری جو بھی یادیں ہیں، وہ نیک یادیں ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے 23 مارچ کی شام، عالم ربانی مرحوم حجۃ الاسلام و المسلمین ری شہری کی نماز جنازہ پڑھائي اور پھر مرحوم کے اہل خانہ اور کچھ قریبی افراد سے گفتگو کرتے ہوئے وزارت انٹیلیجنس و عدلیہ میں ان کی خدمات اور انقلاب کے دوران ان کی مجاہدت کو، نظام کے لیے خیر کا سرچشمہ قرار دیا۔
آيۃ اللہ العظمی خامنہ ای نے اسی طرح مرحوم ری شہری سے اپنی پہلی ملاقات کا تذکرہ کیا اور وزیر انٹیلی جنس کی حیثیت سے ان کے ساتھ نشستوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: واقعی ان کے ساتھ نشست اور گفتگو کر کے میں محظوظ ہوتا تھا اور مجھے بہت لطف آتا تھا کیونکہ وہ کام کرنے والے، محنت کرنے والے اور روحانیت والے انسان تھے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے حجۃ الاسلام و المسلمین ری شہری کی وفات کی مناسبت سے اپنے تعزیتی پیغام میں بھی، اس انقلابی عالم دین کے تقوی، نفس کی پاکیزگي اور انتھک جدوجہد اور اسی طرح اس کم نظیر عالم ربانی کی جدوجہد کے متنوع میدانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان کے انتقال کو، ایک تلخ اور افسوسناک نقصان بتایا تھا۔
یاد رہے کہ مرحوم حجۃ الاسلام و المسلمین ری شہری نے بائيس مارچ کو تہران کے ایک اسپتال میں اس دار فانی کو الوداع کہا تھا۔ اپنی مبارک زندگي میں انھوں نے علمی و معرفتی کاموں اور اعلی دینی تعلیمی مراکز کی نمایاں خدمت کے ساتھ ہی اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی 'انقلابی عدالتوں کے حاکم شرع'، 'ملک کے اٹارنی جنرل'، 'پہلے وزیر انٹیلی جنس'، 'ماہرین اسمبلی کے رکن'، 'تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن' اور 'حضرت شاہ عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کے روضۂ مبارک کے متولی' سمیت مختلف اہم منصبوں پر اسلامی انقلاب اور اسلام جمہوری نظام کی خدمت انجام دی۔