حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رمضان المبارک کے تیسرے دن شیعہ نوجوانوں کے ایک گروپ نے نائجیریا کے شہر ابوجا کی گلیوں میں پرامن مظاہرے برپا کئے، جنہیں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے فوری طور پر مداخلت اور ہنگامہ آرائی کی، جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی اور ایک کی شہادت واقع ہو گئی۔
سیکورٹی فورسز کی براہ راست فائرنگ سے اس مظاہرے میں شہر ابوجا کے رہائشی 23 سالہ شیعہ نوجوان ملا حسن مالم سینے پر گولی لگنے سے شہید ہوگئے۔
واضح رہے کہ تقریباً پانچ مہینے قبل ہونے والی شیخ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ کی رہائی کے بعد نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما اور ان کی اہلیہ کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی گئی ہے، اور یہاں تک کہ نائجیریا کی حکومت نے بھی پاسپورٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس لیے گزشتہ چند مہینوں کے دوران اس ملک کے شیعہ نوجوانوں کی طرف سے گاہے بگاہے احتجاج اور مظاہرے ہوتے رہتے ہیں، جنہیں عموماً اس ملک کی سیکورٹی فورسز کی براہ راست مداخلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔