حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی سروس کی رپورٹ کے مطابق، نائیجیریا کے شیعوں کے رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی نے کل شام نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں ملک کے مختلف حصوں میں اپنے نمائندوں اور اسلامی تحریک نائیجیریا کے اراکین کے ایک گروپ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں شیخ زکزاکی نے تبلیغِ دین کے لئے سائبر اسپیس کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: ماضی میں، مبلغین اور علماء کرام اپنے مذہب کی تبلیغ کے لیے اپنے گھروں اور رہائش گاہوں کو چھوڑنے پر مجبور ہوتے تھے تاکہ وہ دور دراز علاقوں میں تبلیغِ دین کے فریضہ کو انجام دے سکیں لیکن موجودہ دور میں سائبر اسپیس نے یہ کام انتہائی آسان اور مفیدتر بنا دیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مسائل شرعی کے بیان اور مذہبی مسائل کی وضاحت کا معاملہ بھی دوگنا اہمیت اختیار کر گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: بدقسمتی سے سائبر اسپیس میں تبلیغ کی راہ میں بہت سی رکاوٹیں اور مسائل بھی موجود ہیں۔ جن میں ناقص نیٹ ورک انفراسٹرکچر اور نائیجیریا میں انٹرنیٹ کی کم رفتار کی بحث جیسی مشکلات شامل ہیں، امید ہے کہ حکام اس مسئلہ پر توجہ دیں گے۔
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما نے اپنی تقریر کے ایک اور حصے میں ثقافتی اور مذہبی حملوں کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: سائبر اسپیس میں تبلیغ کی راہ میں موجود مشکلات اور مسائل میں سے ایک دشمنانِ دین کی طرف سے ثقافتی اور مذہبی حملوں کا ہونا ہے کہ جس کی سربراہی تکفیری اور وہابی دھارے کر رہے ہیں۔ جنہوں نے مذہبِ تشیع کو کمزور کرنے کے لیے اپنے تمام تر وسائل کو متحرک کر رکھا ہے۔
اس ملاقات کے آخر میں شیخ ابراہیم زکزاکی نے اسلامی تحریک کے تمام اراکین اور اہلکاروں اور نائیجیریا کے مختلف شہروں اور ریاستوں میں اپنے نمائندوں کا شکریہ ادا کیا اور اللہ تعالیٰ سے ان کے لیے خیرِ کثیر اور کامیابی کی دعا کی۔