۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آیت اللہ حافظ ریاض نجفی

حوزہ/ رئیس الوفاق المدارس الشیعہ پاکستان: وصیت نامے میں حضرت علی ؑنے اسلام کو تمام ادیان پر غلبے کا مذہب قرار دیا، مولائے کائنات نے اپنے صاحبزادے امام حسن ؑکو تفرقے سے پرہیز ،قرآن پر عمل میں سبقت کی وصیت کی، حضرت علی علیہ السلام نے ایمان اور خداشناسی کی بنیاد پرمتحد رہنے کی وصیت کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ ریاض حسین نجفی نے کہا ہے کہ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کا وصیت نامہ تقویٰ و پرہیزگاری اورقرآن سے تمسک کی بہترین تحریر ہے جو مولائے کائنات نے اپنے صاحبزادے امام حسن علیہ السلام کو شہادت سے پہلے ہدایت کی۔

یوم شہادت علی علیہ السلام کے موقع پر امیرالمومنینؑ کے مشہور20۔ نکاتی وصیت نامہ کاحوالہ دیتے ہوئے حافظ ریاض نجفی نے کہاکہ حضرت علی نے خدا کی وحدانیت اور پیغمبر کی نبوت کی گواہی دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلام تمام ادیان پر غلبے کا مذہب ہے ،میری نماز،عبادت،زندگی،موت اللہ کی طرف سے اور اللہ کے لئے ہے۔اس کا کوئی شریک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ امام علی علیہ السلام نے تقویٰءالٰہی اختیار کرنے اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑنے، ایمان اور خداشناسی کی بنیاد پرمتحد رہنے اور تفرقے سے پرہیز کی وصیت کی اور حدیث نبوی کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ لوگوںکے مابین صلح صفائی کرانا ہمیشہ کے نماز روزہ سے افضل ہے اور جوچیز دین کو نابود کرتی ہے،فساد و اختلاف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امیرالمومنین نے اپنی وصیت میں عزیزوں،رشتہ داروں اور ہمسائیوں سے صلہ رحمی کرنے اور یتیموں کے حقوق کا خیال رکھنے کی تاکید کی۔جبکہ قرآن پر عمل میں سبقت لے جانے ، حج ترک نہ کرنے ، جہاد، زکٰوة کی ادائیگی اور نماز قائم کرنے کی بھی وصیت کی۔

وفاق المدارس الشیعہ کے سربراہ نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام نے اپنے مشہور وصیت نامہ میں آل رسول ، صحابہ کرام، فقرا اور ناداروں کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنے کی وصیت کی ۔ انہوں نے کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو ترک نہ کرنے کی وصیت کرتے ہوئے دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے اورایک دوسرے کے ساتھ نیکی کرتے رہنے کو لاز م قراردیااور کہا کہ ایک دوسرے سے علیحدگی،تعلقات ختم کرنے،تفرقہ وتشتت سے پرہیز کرتے رہنا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .