۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
حجت الاسلام  بندانی نیشابوری

حوزہ / دنیی علوم کے استاد نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: توبہ میں انسان کی نیت اس طرح ہونی چاہیے کہ وہ گناہ کی طرف نہیں پلٹے گا پس جو توبہ کے بعد بھی گناہ کی لذت محسوس کرتا ہے تو گویا وہ خدا سے جھوٹ بولتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین عبدالحسین بندانی نیشاپوری نے حرم حضرت فاطمہ معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے کہا: امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا ہے: چھوٹے اور بڑے ہر قسم کے جھوٹ سے پرہیز کریں کیونکہ چھوٹا جھوٹ باعث بنے گا کہ آپ بڑا جھوٹ بولنے کی جرات پیدا کریں۔

انہوں نے مزید کہا: روایت میں ہے کہ انسان کبھی اپنے خالق، امام اور دوسرے انسانوں سے جھوٹ بولتا ہے۔

انہوں نے کہا: جھوٹ کے بہت نقصانات ہیں۔ حتی کہ مذاق میں بھی جھوٹ نہیں بولنا چاہئے۔

حجۃ الاسلام بندانی نیشاپوری نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: جب جھوٹ بولا جاتا ہے تو انسان کے منہ سے ایسی بدبو خارج ہوتی ہے جسے ملائکہ بھی سونگھتے ہیں اور جھوٹ بولنے والے پر لعنت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: توبہ کرنے میں انسان کو اس طرح ہونا چاہیے کہ وہ گناہ کی طرف نہ پلٹے اور جو شخص توبہ کے بعد بھی گناہ کی لذت محسوس کرتا ہے  تووہ گویا خدا سے جھوٹ بولتا ہے۔

دینی علوم کے استاد نے کہا: کبھی ہم امام سے بھی جھوٹ بولتے ہیں جیسا کہ ہم زیارت نامہ میں تو یہ پڑھتے ہیں کہ "میں شہادت دیتا ہوں کہ آپ میرے کلام کو سن رہے ہیں اور میرے سلام کا جواب دیتے ہیں" لیکن حرم معصوم علیہ السلام میں غیبت، مذاق اور بے ربط باتیں کرتے ہیں۔ یا اسی طرح ہم زیارت نامہ میں پڑھتے ہیں کہ "میں میرے ماں باپ اور میرا خاندان آپ پر قربان ہوں" لیکن اپنی جان دنیا اور مال دنیا حاصل کرنے میں صرف کر دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا: ہمارے بزرگ علماء حتی نباتات اور حیوانات کو بھی جھوٹی نسبت نہیں دیتے تھے اور چھوٹے سے چھوٹے گناہ سے بھی اجتناب کیا کرتے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .